سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے ملک کے اندر موجود لوگوں کی مدد سے حکومتیں تبدیل کی گئیں، باہر سے ہمارے ملک
کی خارجہ پالیسی کو متاثر کیا جا رہا ہے،جب ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کو آزاد کرنے کی کوشش کی تو فضل الرحمان اور نواز شریف
کی اس وقت کی پارٹیوں نے اسی طرح کا اتحاد بنایا جس طرح کا آج ان کے خلاف بنایا گیا ہے، اسی وجہ سے بعد میں
ذوالفقار علی بھٹو کو(پ ھا نسی) ہوئی، بلاول اور آصف زرداری کو شرم نہیں آتی کہ جس نانا کے نام پر سیاست کرتے ہیں اسی کے (ق ات لوں) کے ساتھ مل
بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سازش کا ہمیں پچھلے مہینوں سے پتا ہے کہ یہ ہورہی ہے، یہ جو آج (قا ت ل) اور م قت ول اکٹھے ہوگئے ہیں ان کو اکٹھا کرنے والوں کا بھی ہمیں پتا
ہے، لیکن آج وہ ذوالفقار علی بھٹو والا ٹائم نہیں، وقت بدل چکا ہےہم کسی کی غلامی قبول نہیں کریں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ باہر کے پیسے کی مدد سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، پیسہ باہر سے ہے اور لوگ ہمارے استعمال ہو رہے ہیں، زیادہ تر انجانے میں لیکن کچھ جان بوجھ کر یہ پیسہ ہمارے
خلاف استعمال کر رہے ہیں۔ ہمیں پتا ہے کہ باہر سے کن کن جگہوں سے ہم پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے ، ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی ہے، ہم
ملکی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، قوم کے سامنے پاکستان کی آزادی کا مقدمہ رکھ رہا ہوں، یہ کوئی الزامات نہیں ہیں میرے پاس ایک خط ہے جو کہ اس بات کا ثبوت ہے، اگر کسی کو شک ہو تو آف دی ریکارڈ اس کو یہ خط دکھا کر اس سے بات کرسکتا ہوں۔
Leave a Reply