کیا پاکستان میں ڈیل کیے بغیر اقتدار میں آنا ممکن ہے ؟ اہم موضوع پر سینئر تجزیہ کاروں کا تبصرہ

کیا پاکستان میں ڈیل کیے بغیر اقتدار میں آنا ممکن ہے.. ؟ اہم موضوع پر سینئر تجزیہ کاروں کا تبصرہ

کراچی (ویب ڈیسک) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے پہلے سوال اگر ن لیگ کو موقع ملے تو کیا; وہ اقتدار کیلئے کمپرومائز نہیں کرے گی؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ پاکستان کی سیاست کا بڑا المیہ ہے کہ ڈیل کیے بغیر اقتدار میں نہیں آیا جاسکتا،

تجزیہ کارسہیل وڑائچ نے کہا; کہ ن لیگ سمیت کسی بھی سیاسی جماعت کو اقتدار کیلئے موقع ملے وہ سمجھوتہ کرلیتی ہے،یہاں سیاستدانوں کو برا بھلا کہنے کی رسم چل نکلی ہے، یہاں سیاستدانوں کو معاشرے کا سب سے برا طبقہ قرار دے کر ناانصافی کی جاتی ہے۔ریما عمر کا کہنا تھا

کہ پاکستان کی سیاست کا بڑا المیہ ہے کہ ڈیل کیے بغیر اقتدار میں نہیں آیا جاسکتا ن لیگ خود کہتی ہے ہم کوئی انقلابی جماعت نہیں ہیں، ن لیگ کی ڈیل تو ہوگی سوال یہ ہے کہ کن شرائط پر ڈیل ہوگی،ن لیگ عمران خان جیسی ڈیل پر اقتدار میں نہیں آئے گی۔حسن نثار نے کہا ;کہ ن لیگ کی ڈیل دور دور تک ممکن نہیں ہے فی الحال کھسیانی بلیاں اور بلے کھمبے نوچ رہے ہیں ن لیگی رہنما بھول جاتے ہیں

کہ ان کا اپنا سیاسی سرغنہ خود کن لوگوں کی پیداوار ہے، وہ کتنا آئینی اور کتنا جمہوری ہے اس کی پوری تاریخ سامنے ہے، ان سے کوئی ڈیل ہونی بھی نہیں چاہئے کیونکہ یہ بے اصول لوگ ہیں، جو لوگ اپنی ساکھ کی حفاظت نہیں کرسکتے وہ ملک کی حفاظت کیا کریں گے۔

ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی جن کے اپنے لیڈروں کی زندگی ڈیلوں اور ڈھیلوں سے بھری ہوئی ہے، وہ کہہ رہے ہیں عمران خان جس تنخواہ پر کام کررہا ہے ہم نہیں کرسکتے، کیا عباسی صاحب کے کہنے کا مقصد ہے… تنخواہ بڑھادیں تو کام کرلیں گے، اگر انہیں موقع ملے تو یہ اس سے آدھی تنخواہ بلکہ مفت کام کرنے کیلئے بھی تیار ہیں۔ ارشاد بھٹی کا کہنا تھا

کہ مجھے خوشی ہوئی ہے عمران خان نے گھریلو مسائل سے متعلق بل اسلامی نظریاتی کونسل کو بھیجا ہے، اسلامی نظریاتی کونسل اس پر جو فیصلہ کرے گی’ وہ مولانا فضل الرحمٰن اور پارلیمنٹ کو قبول ہونا چاہئے۔ ریما عمر نے کہا کہ گھریلو مسائل کے بل جیسے قوانین سندھ، بلوچستان، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں منظور ہوچکے ہیں

صرف اسلام آباد میں نہیں ہے سہیل وڑائچ نے کہا کہ ہماری مذہبی جماعتوں کو عصر کا شعور ہضم نہیں ہوا یہ اس کے خلاف چل رہے ہیں، ماضی کے مقابلہ میں عورتوں کے حوالے سے ذہن کھلے ہیں ‘لیکن مذہبی سیاسی جماعتیں وہیں کھڑی ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں