کہانی بد گئی! اسلام آباد میں تبدیلی کی خبریں، کب تک حکومت جا سکتی ہے؟ انصار عباسی کے تہلکہ خیز انکشافات – PAKISTAN PRESS

کہانی بد گئی…! اسلام آباد میں تبدیلی کی خبریں، کب تک حکومت جا سکتی ہے,,,؟ انصار عباسی کے تہلکہ خیز انکشافات –

 

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سینئر صحافی و کالم نگار انصار عباسی نے کہا…. کہ تبدیلی کی ہوائیں چلنا شروع ہو گئی ہیں۔ قومی اخبار روزنامہ جنگ میں شائع انصار عباسی کے حالیہ کالم میں ان کا کہنا تھا…. کہ حکومتی اتحاد میں دراڑیں پڑنے

اور پاکستان تحریک انصاف میں اندرونی طور پر فیصلے نہ کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے عمران خان حکومت کو فی الوقت ایسے چیلنجز کا سامنا ہے جن کا
حکومت کو پہلے کبھی نہیں ہوا۔ڈی جی آئی ایس آئی کے تقرر کے بعد چند ہفتوں کے

اندر پیدا ہونے والے تنازع سے پیدا ہونے والی صورتحال نے تقسیم شدہ اپوزیشن کو ایک اور موقع دے دیا ہے—— کہ وہ پارلیمنٹ اور پارلیمنٹ کے باہر ممکنہ طور پر ایسی مشترکہ حکمت مرتب کریں جس سے عمران خان کی حکومت کو ہٹایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں قانون سازی کے لیے کی جانے والی حالیہ کوشش میں حکومت کی ناکامی، پارلیمنٹ کے مشترکہ سیشن کو عین موقع پر ملتوی کرنا اور وزیراعظم سے اے پی ایس کیس میں سپریم کورٹ کے ججوں کی طرف

سے سخت سوالات کو کئی لوگ ممکنہ طور پر ”تبدیل ہوتے حالات” کی نظر سے دیکھ رہے ہیں۔جبکہ ملک میں بگڑتی معاشی صورتحال، مہنگائی، ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی مزید بے قدری اور حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان

ہونے والے مذاکرات کا مثبت نتیجہ آنے میں تاخیر کی وجہ سے عمران خان پر دباؤ میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ انصار عباسی کاکہنا تھا کہ عمران خان حکومت کیلئے حالات تیزی سے خراب ہوتے دیکھ، پیپلز پارٹی کے چیئر پرسن بلاول بھٹو نے

جمعہ کو مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اور پرانے اختلافات کے کئی مہینوں کے بعد دونوں نے صورتحال پر بات چیت کی۔انہی اختلافات کی وجہ سے پیپلز پارٹی پی ڈی ایم سے

علیحدہ ہوئی تھی۔ اگرچہ پیپلز پارٹی پی ڈی ایم میں واپس نہیں آئی، اپوزیشن جماعتیں مل کر پارلیمنٹ میں سوچ بچار کر رہی ہیں۔ صرف سیاسی میدان میں ہی گرما گرمی نہیں ہو رہی، ملک کی معاشی صورتحال بھی خراب ہو رہی ہے جس سے پی ٹی آئی

حکومت کیلئے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ ایسے صحافی جو عمران خان کی تبدیلی کے نعرے کے حامی تھے؛ انہوں نے بھی اب غلطیوں اور مسائل کی نشاندہی کرنا شروع کر دی ہے۔ایک سینئر صحافی اور ملک کے سرکردہ اینکر پرسن، جو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ اپنی قربت کی وجہ سے پہچانے جاتے ہیں، نے عمران خان حکومت کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کیا ہے حالانکہ اس سے قبل وہ عمران خان کی حمایت کرتے رہے ہیں کہ وہ کارکردگی دکھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے تحت صورتحال ہر گزرتے دن بگڑتی جا رہی ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں ڈی جی آئی ایس آئی کے تقرر کے معاملے میں تنازع کا بھی حوالہ دیا کہ یہ عمران حکومت کی سب سے بڑی غلطی تھی اور کہا کہ فوج عمران خان کی حمایت کیلئے اب بھی موجود ہے—– لیکن عوام مہنگائی کی چکی میں پس چکے ہیں۔انصار عباسی نے اپنے کالم میں مزید کہا کہ کئی لوگ قیاس کر رہے ہیں کہ گزشتہ ماہ ڈی جی آئی ایس آئی کے تقرر کے بعد پیش آنے والے

واقعات اور حالات کے نتیجے میں عمران خان اپنی بڑی حمایت کھو چکے ہیں اور اب یہ چند ماہ کی کہانی رہ گئی ہے کہ حکومت شاید چلی جائے۔ چاہے یہ قیاس آرائیاں درست ہیں یا نہیں لیکن عمران خان اور ان کی حکومت کے لیے درپیش چیلنجز انتہائی سنگین ہیں۔تاہم یہ وقت ہی بتائے گا کہ عمران خان اِن چیلنجز سے کیسے نمٹتے ہیں۔

click more

 

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں