لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان کےمعروف سینئر صحافی نجم سیٹھی نے دعویٰ کیا ہے کہ پیپلز پارٹی کا لانگ مارچ ہوگا اور نہ ہی پی ڈی ایم لانگ مارچ کرے گی بلکہ اس سے پہلے ہی کچھ نہ کچھ ہوجائے گا۔

نجی ٹی وی پر اپنے پروگرام میں میزبان کےسوال پر جواب دیتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ پیپلز پارٹی جلد پی ڈی ایم کو جوائن کرلے گی اور 27 فروری سے پہل وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد آجائے گی۔ سینئر صحافی نے مزید کہا

کہ پاکستان مسلم لیگ ن ، پاکستان پیپلز پارٹی ، جمیعت علمائے اسلام اور “کسی” کے درمیان نئی حکومت میں کون وزیر اعظم بنے کا اس کے نام پر اتفاق ہوگیا ہے۔ اس سے وزیر اعظم عمران خان کو تشویش ہونی چاہیے۔

دوسری جانب حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف میں بھی بغاوت کا خدشہ ظاہر کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق جیو کے ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے دعویٰ کیا ہے— کہ پی ٹی آئی میں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مخاصمت کا نیا رویہ شروع ہوا

اس کی وجہ سے پارٹی میں بغاوت کا خدشہ ہے اور ملک میں ہونے والی مہنگائی اور بیروزگاری کی وجہ سے لوگ حکومت سے مطمئن نہیں ہیں ، اس صورتحال میں جب ملک میں احتجاج اور لانگ مارچ ہوں گے تو اس حکومت پر دباؤ مزید بڑھے گا۔اسی موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے پروگرام میں موجود ایک اور سینئر صحافی مجیب الرحمٰن شامی نے کہا

کہ تحریک انصاف میں کھلبلی مچی ہوئی ہے کیوں کہ وہاں بہت سے لوگ اپنے مستقبل کے حوالے سے پریشان ہیں اور پی ٹی آئی میں شامل الیکٹ ایبلز آزاد حیثیت یا کسی دوسری جماعت کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کا سوچ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے اپنے لوگوں کو روکنے کیلئے مسلم لیگ ن میں انتشار کی باتیں شروع کی ہیں کیوں کہ وزیراعظم عمران خان کے ووٹ بینک میں کمی نظر آرہی ہے، پی ٹی آئی پر ووٹروں کا دباؤ برقرار رہا تو دوسری طاقتیں بھی غیرجانبدار ہوجائیں گی۔ادھر پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماء اور سینئرقانون دان اعتزاز احسن نے کہا ہے

کہ عمران خان کے جانے کا امکان کم ہے اگر گیا تو اپنی غلطی سے جائے گا ‘ فارن فنڈنگ کیس کی زد میں تمام جماعتیں آئیں گی‘ بلاول بھٹو نوجوان شریف خاندان سے آگے نکل گیا ہے اور بہت تیزی سے سیکھ رہا ہے ، وہ اے آر وائی نیوز کے ٹی وی پروگرام میں گفتگو کررہے تھے ، جہاں انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے تو 23 مارچ کا اعلان کیا لیکن بلاول نے پہلے ہی اعلان کردیا تاہم لانگ مارچ سے حکومت گرانا اتنا آسان نہیں ہے اور میرے خیال میں تو عمران خان کے پی میں دوبارہ حکومت کرلے گا۔اعتزازاحسن نے کہا کہ نوازشریف اورن لیگ آج بھی فرمانبردارہے، شاہدخاقان نے کہا ہمارے کندھوں پر ہاتھ رکھ دو، واضح کہا گیا وہاں سے ہاتھ اٹھاؤ اور یہاں پر رکھو لیکن ریاست برداشت نہیں کرتی کہ سابق وزیراعظم وعدہ کرکے ملک سے جائے پھر واپس نہ آئے ، اس لیے اب نوازشریف کےاقتدارمیں آنے کی بات میرے لیے انوکھی بات ہوگی ، ن لیگ تو اب تتر بتر ہوچکی ہے۔

”””””””READ MORE ””””””””