انڈیا میں افغان سفارتخانے کے،،، آفیشل “ٹوئٹر” اکاؤنٹ پر سٹاف اشرف غنی کو گالیاں دینا شروع ہو گیا

نئی دلی (مانیٹرنگ ڈیسک)افغانستان نے جیسے ہی کابل میں قدم رکھا تو افغانستان کے صدر اشرف غنی اپنا سازو سامان سمیٹتے ہوئے ملک سے فرار ہو گئے۔ ان کے فرار کی خبر جب نئی دہلی میں افغان سفارتخانے کے عملے تک پہنچی تو سفارت خانے کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پرسٹاف نے اشرف غنی کو گالیاں دینا شروع کر دیں،

یہ کام فجر کی نماز کے بعد ہوا، اسے دیکھ کر دنیا ہکا بکا رہ گئی،بعد میں ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ڈیلیٹ بھی کر دیا گیا لیکن اس وقت تک لوگ اس کے سکرین شارٹس لے چکے تھے، ٹوئٹر پیغام میں کہا گیا…….. کہ ہم شرمندگی کے ساتھ اپنے سر پیٹ رہے ہیں، غنی بابا اپنے بے ایمان ٹولے کے ساتھ فرار ہوگیا،

اس نے ہر چیز کا بیڑا غرق کردیا۔ ہم اس بھگوڑے کی خدمت کرنے پر سب لوگوں سے معافی مانگتے ہیں۔ اللہ اس غدار کو سزا دے، اس شخص کی وراثت ہماری تاریخ پر ایک دھبے کی طرح رہے گی۔واضح رہے کہ افغان صدر اشرف غنی ڈالروں سے بھری چار گاڑیاں اور ہیلی کاپٹر لے کر فرار ہوئے….. تاہم اضافی رقم انہیں چھوڑنی پڑی۔

روسی سفارتخانے نے انکشاف کیا ہے کہ سابق صدر اشرف غنی فرار ہوتے وقت اپنے ساتھ کیش سے بھری چار کاریں اور ہیلی کاپٹر اپنے ساتھ لے گئے، پیسے اتنا زیادہ تھے کہ انہیں چھوڑنا پڑ گئے۔اشرف غنی کی چار کاریں کیش سے فل تھیں، ان کی ہیلی کاپٹر کے مختلف حصوں میں بھی رقم رکھنے کی پوری کوشش کی گئی،

تاہم اس کے باوجود کچھ رقم انہیں پیچھے چھوڑنا پڑ گئی۔کابل کیلئے روسی صدر کے نمائندہ خصوصی نے کہا……….. کہ یہ واضح نہیں کہ غنی حکومت اپنے پیچھے کتنی رقم چھوڑ گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ اشرف غنی کا موجودہ ٹھکانا معلوم نہیں ہے۔ گزشتہ دنوں افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ وہ تاجکستان میں ہیں تاہم تاجک وزارت خارجہ نے اس کی تردید کر دی ہے۔۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں