’’آف شور کمپنی بنانا کوئی گناہ نہیں‘‘ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی –

’’آف شور کمپنی بنانا کوئی گناہ نہیں,,,‘‘ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی –

صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ آف شور کمپنی گناہ نہیں ، آمدنی کے ذرائع بتانا ضروری ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق ایک انٹرویو میں عارف علوی کا کہنا تھا کہ ,,,

پنڈورا پیپرز مین آف شور کمپنیوں اطلاع دی گئی۔ا کائونٹس کی تفصیلات ابھی تک نہیں آئیں ہیں ۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہآ ف شور کمپنیوں کے معاملے کی تحقیقات اور عوام کا پیسہ چرانے والوں کے خلاف

کارروائی ہونی چاہیے، الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کو سیاست سے نہ جوڑا جائے اور بین الاقوامی کمپنیوں سے ماہرین کی رائے لی جائے، الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ہیک ہونے کا کوئی امکان نہیں,,

،چاہتے ہیں افغانستان میں شدت پسندوں کو غلبے کا موقع نہیں ملنا چاہیے،سکولوں میں لڑکیوں کی تعلیم کا فیصلہ افغانستان کی حکومت پر چھوڑ دیا جانا چاہیے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ابھی

یہ طے ہونا باقی ہے کہ آف شور کمپنیوں کے مالکان کے اکانٹس میں کتنی رقم رکھی گئی ہے۔صدر نے ایسٹ انڈیا کمپنی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ایسٹ انڈیا کمپنی نیبرصغیر پاک و ہند کی دولت لوٹی جس

 کے بدلے میں لوگوں کو کچھ نہیں ملا۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں تفتیش لوگوں کیلئے قابل قبول ہونی چاہیے ، قومی احتساب بیورو اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی اس معاملے کی تحقیقات کر سکتی ہیں یا عدلیہ کمیشن تشکیل دے سکتی ہے….

۔ایک سوال کے جواب میںصدر مملکت نے اس بات پر زور دیا کہ آف شور کمپنی بنانا اور پاکستان سے قانونی ذرائع سے پیسہ بھیجنا جرم نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ خواتین کو بااختیار بنایا جانا چاہیے

 تاکہ وہ اپنی جائیدادوں کی مالک ہو سکیں اور کسی دبائو کی وجہ سے وہ اپنی جائدادیں خاندان کے مردوں کو تحفے میں نہ دیں۔انہوں نے کہا کہ قانون اس بات کو یقینی بنانے کے لیے موجود ہے کہ ,,

خواتین کو وراثت میں ان کا حق ملے تاہم جائیداد کے قوانین پر عمل درآمد کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس سلسلے میں ایک مہم چلا رہے ہیں ۔افغانستان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان اور

پاکستان تحریک انصاف نے ہمیشہ افغانستان کے خلاف جنگ کی مخالفت کی۔صدر مملکت نے کہاکہ پاکستان سمیت پوری دنیا افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم میں دلچسپی رکھتی ہے ، تاہم سکولوں میں

 لڑکیوں کی تعلیم کا فیصلہ افغانستان کی حکومت پر چھوڑ دیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان سے غیر ملکی شہریوں کے انخلا میں مثبت کردار ادا کیا,,

اور ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان میں شدت پسندوں کو غلبے کا موقع نہیں ملنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کی جنگ میں 2 ٹریلین ڈالر خرچ ہوئے جبکہ یہ رقم

دنیا میں غربت کے خاتمے کے لیے استعمال کی جا سکتی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ طالبان نے یقین دلایا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت

گردی کے لیے استعمال نہیں ہوگی جبکہ طالبان کے معاملے پر پارلیمنٹ اور سماج میں بحث ہونی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ جو آئین پاکستان کی پاسداری کرنا چاہتے ہیں اور ہتھیار ڈالنا چاہتے ہیں ان سے بات چیت کی جانی چاہیے…

۔انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں کافی عرصے سے استعمال ہو رہی ہیں اور ان کا استعمال کیلکولیٹر اور پرنٹر کے ساتھ

بہت آسان ہے ، ماہرین ووٹنگ مشینوں کے استعمال کے لیے کسی کو بھی سورس کوڈ دکھا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام امیدوار پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹنگ مشینوں کے استعمال کی نگرانی کر سکتے ہیں۔…

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کو سیاست سے نہ جوڑا جائے اور بین الاقوامی کمپنیوں سے ماہرین کی رائے لی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ہیک ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

Read more…..

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں