جس نے صبح کے وقت یہ چھوٹا سا عمل کر لیااس کا پورا دن بے پناہ خوشیوں بھرا ہوگا ، ہر حاجت پوری ہو گی

جس نے صبح کے وقت یہ چھوٹا سا عمل کر لیا,,,اس کا پورا دن بے پناہ خوشیوں بھرا ہوگا ، ہر حاجت پوری ہو گی

سورہ یاسین کے بے حد فضائل ہیں جو مختلف احادیث میں جمع کئے گئے ہیں— جو حضور اقدس ﷺ کے بیان کردہ ہیں ۔عطاء بن ابی وباء ؓ کہتے ہیں کہ مجھے حضور اقدس ﷺ کا یہ ارشاد پہنچا ہے

کہ جو شخص سورہ یاسین کو شروع دن میں یعنی جیسے ہی فجر کی نماز کے بعد شروع دن میں پڑھے اس کی تمام دن کی حاجات اللہ کے حکم سے پوری ہوجائیں گی

سب سے پہلے تو فجر کی نماز پڑھنے والا انشاء اللہ اللہ کی ذمہ داری میں ہوتا ہے اس کا سارا دن جو بھی وہ گزارے گاوہ اللہ کافرمان ہے,,, کہ وہ انسان جو فجر کی نماز پڑھتا ہے وہ میرے ذمہ میں ہے

اور اس کے بعد اگر کوئی شخص سورہ یٰسین کی تلاوت کرلے تو حضور اقدس ﷺ نے فرمایا ہے کہ اس کی اس دن کی تمام حاجات اللہ تعالیٰ پوری فرمائیں گے احادیث میں سورہ یاسین کے بہت سے فضائل وارد ہوئے ہیں ایک روایت میں ہے کہ ہر چیز کے لئے ایک دل ہوا کرتا ہے

قرآن پاک کا دل سورہ یٰسین ہے جو شخص سورہ یاسین پڑھتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے لئے دس قرآن پڑھنے کا ثواب لکھتا ہےایک روایت میں آیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے سورہ طٰہٰ اور سورہ یاسین کو آسمان اور زمین کے پیداکرنے سے ہزار برس پہلے پیدا کیا جب فرشتوں نے سنا تو کہنے لگے کہ خوشحالی ہے اس امت کے لئے جس پر یہ قرآن اتارا جائے گا اور خوشحالی ہے ان دلوں کے لئے جو اس کو اُٹھائیں گے یعنی یاد کریں گے

اور خوشحالی ہے ان زبانوں کے لئے جو اس کی تلاوت کریں گے ایک حدیث میں ہے کہ جو شخص سورہ یٰسین کو صرف اللہ تعالیٰ کی رضا کے واسطے پڑھے اس کے پہلے سب گناہ معاف ہوجاتے ہیں پس اس سورت کو اپنے مردوں پر پڑھا کرو ایک اور روایت میں ہے کہ سورہ یاسین کا نام توریت میں منعمہ ہے کہ اپنے پڑھنے والےکے لئے دنیا او ر آخرت کی بھلائیوں پر مشتمل ہے اور یہ دنیا و آخرت کی مصیبت کو دور کرتی ہے

اور آخرت کے ہول کو دور کرے گی تورات میں اس سورت کا نام رافعہ اور خافظہ بھی ہے یعنی مومنوں کے رتبے بلند کرنے والی اور کافروں کو پست کرنے والی ایک روایت میں ہے کہ حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ میرا دل چاہتا ہے کہ سورہ یاسین میرے ہر امتی کے دل میں ہو ایک روایت میں ہے کہ جس نے سورہ یاسین کو ہر رات میں پڑھا پھر مرگیا تو شہید مرا ایک روایت میں ہے جو یاسین کو پڑھتا ہے اس کی مغفرت کردی جاتی ہے

جو بھوک کی حالت میں پڑھتا ہے—– وہ سیر ہوجاتا ہے اور جو راستہ گم ہوجانے کی وجہ سے پڑھتا ہےوہ راستہ پا لیتا ہے جو شخص جانور کے گم ہوجانے کی وجہ سے پڑھے وہ جانور پالیتا ہے اور جو کسی شخص کے گم ہوجانے پر پڑھے انشاء اللہ وہ شخص ملے گا اور جو ایسی حالت میں پڑھے کہ کھانا گم ہوجانے کا خوف ہو تووہ کھانا کافی ہوجاتا ہے یعنی اگر کھانے میں مہمان زیادہ آگئے ہیں کھانا کم پڑرہا ہے تو ایک دفعہ سورہ یاسین پڑھ کر اس کھانے پر دم کردیں تو انشاء اللہ وہ کھانا تمام مہمانوں کے لئے کافی ہوجائے گا جو ایسے شخص کے پاس پڑھے جو نزاع میں ہو تو اس وقت اس پر نزاع میں آسانی ہوجاتی ہے۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔آمین

SHARE TO FRIENDS

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں