عورت کوقربت کی طلب کتنے دن بعد محسوس ہوتی ہے

عورت کوقربت کی طلب کتنے ”دن”’ بعد محسوس ہوتی ہے…

عورت میں کتنے دنوں میں قربت پیدا ہوتی ہے کتنے دنوں کے بعد اسکا دل قربت کی طرف راغب ہوتا اور مرد کا دل کتنے دنوں میں طلب محسوس کرتا ہے—- اس بات کا سیدھا تعلق اس بات سے ہے کہ نیوکپلز وہ زیادہ سے زیادہ قربت کرتے ہیں—- اب ان کو کرنا چاہیے یا نہیں کرنا چاہیے وہ الگ بات ہے۔لیکنہر رات میں ایک بار ضرورکرتے ہیں۔

اب عورت ہے اس کے مہینے چار سے پانچ پیریڈ میں نکل جاتے ہیں باقی بچتے چوبیس پچیس دن اس میں اس کے جسم کو تیار ہوناہوتا ہے دوسرے مہینے کیلئے اس میں حیضا پندرہ دنوں میں ایک ہی بار بچہ دانی میں آتا ہے ۔

جس کیوجہ سے عورت کی قربت ہے وہ مہینے میں ایک بار یازیادہ دوبار ہوتا ہے ۔عورت کے مقابلے میں مرد کے اندر تولیدی جراثیم بہت زیادہ ہوتے ہیں اس لیے مرد کے اندر ہر تین چار دنوں میں قربت تیار ہوتی ہے

اس لیے اس کا دل کرتا ہے کہ وہ قربت کرے ۔ شروع میں یہ عام سی بات ہوتی ہے کہ جب تک خواتین کو پریگننٹ نہ ہوجائےاس کام کو فرض سمجھ کر کیا جاتا ہے ۔زیادہ قربت اختیار کرنا صحت پر کتنا اثر ہوتا ہے

عورت میں کیلشیم کی کمی ہوجاتی ہےمرد کی صحت بھی متاثر ہوتی ہے لیکن مرد کے اندر قربت ہوتی وہ عورت کی نسبت زیادہ ہوتی ہے ۔ اسی لیے مرد کی ہیلتھ پر بہت زیادہ اثر نہیں پڑتا

مگر عورت کی صحت پر بہت زیادہ اثرپڑتا ہے ۔ اسی لیے ضروری ہے کہ آپ ایک دوسرے کے قربتی مزاج کو سمجھیں ایک دوسرے کو اتنا وقت دیں—- کہ دلی طور پر راضی ہو اور آ پ کے ساتھ ان لمحوں کو تسکین حاصل کرے ۔ہوتا کیا ہے ہمارے کہ شوہر باہر سے تھکا ہارا آتا ہے

اور ذہنی کوفت کو مٹانے کیلئے وہ قربت کرتا ہے دوسری بیوی بھی تھکی ہاری ہوتی ہے لیکن شوہر کے لیے حاضر رہتی ہے کہ شوہر ناراض نہ ہوجائے ۔ کیونکہ ہمارے ہاں سمجھا جاتا ہے کہ شوہر کو قابو رکھنے کا یہی طریقہ ہے۔

ایسا نہ ہو کہ ان لمحوں تسکین حاصل کرنے کے بجائے آپ کو فت کا شکارہوجائیں ۔ مسئلہ یہ ہوتا ہے کہ مرد جو تسکین کیلئے عورت کے پاس آتا اور چرچراپن کیوجہ سے عورت سے دور ہوجاتا ہے اس کا بھیانک انجام نکلتا ہے کہ لڑائی جھگڑے ختم نہیں ہوتے تو بیوی کے تعنے بازیاں ہوتی ہیں کہ میں آپ کی کونسی خواہش پوری نہیں کرتی کہ آپ نے دوسری عورتوں

کے پاس جانا شروع کردیا ۔جس کیوجہ سے گھر ٹوٹ جاتا ہے اور نوبت طلاق تک آجاتی ہے عورت کو شادی سے پہلے قربت کے بارے میں مکمل علم ہو تو وہ اپنے شوہر کے قربت کو قابو کرسکتی ہے کہ روزانہ قربت کرنی ہے یا نہیں کرنی کہ کیسے صحت مند رہا جاسکتا ہے ۔اس سے مراد کہ جس سے میاں بیوی آپس میں تعلق قائم کرکے ایک دوسرے سے مطمئن ہوجائیں۔

SHARING IS CARING

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں