تمام تعلیمی ادارے بطور احتجاج کل سے بند کرنے کا اعلان

تمام تعلیمی ادارے بطور احتجاج کل سے بند کرنے کا اعلان

تمام تعلیمی ادارے بطور احتجاج کل سے بند کرنے کا اعلان …..اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ملک کے 42 کنٹونمنٹ بورڈز سے آٹھ ہزار نجی تعلیمی اداروں کی بے دخلی کے معاملہ پر

آل پاکستان پرائیوٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوی ایشن نے احتجاجی مظاہروں کی کال دے دی،بے دخلی کے نوٹسز واپس نہ لیے گئے تو سولہ دسمبر سے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے اور سکول بند کیے جائیں گے،,,,,,

آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ملک ابرار حسین نے سیکرٹری جنرل اشرف ہراج پنجاب کے صدر الیاس کیانی و دیگر عہدیداران کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ,,,,

مطالبات کے حق میں کینٹ ایریاز کی تمام سٹرکیں بلاک کریں گے،سکولز سربراہان،اساتذہ بچوں اور والدین کے ہمراہ سکول کی قریبی سٹرکیں بند کریں گے،تیس لاکھ طلبا و طلبات جبکہ پندرہ لاکھ اساتذہ و ملازمین کے روزگار کو بچانے کیلئے احتجاج پر مجبور ہیں،

ہر سال سولہ دسمبر کو یوم حقوق طلبہ کے طور پر منایا جاتاہے،رواں سال اس دن احتجاج کریں گے،ہمارے اساتذہ روڈ پر بیٹھ کر پڑھائیں گے،آرمی کے کسی سکول کو نوٹس نہیں دیا گیا،ایک ملک میں دو مختلف قوانین چل رہے ہیں،سپریم کورٹ میں دو سال سے ہیرنگ نہیں ہورہی,,,,

، 30 لاکھ طلباء وطالبات کا مستقبل محفوظ 15 لاکھ اساتذہ ودیگر ملازمین کے روزگار کو بچانے کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے وزیراعظم چیف جسٹس آرمی چیف تعلیم کش اقدامات کا نوٹس لیں۔ ملک ابرار حسین نے کہا کہ

کینٹ بورڈ حکام کے اقدامات سے تعلیمی حلقے اور والدین سخت تشویش میں مبتلا ہیں جبری بیدخلی کی کوشش ہوئی تو مزاحمت کریں گے۔ ہر صورت تعلیم اور تعلیمی اداروں کا دفاع کیا جائے گا۔مرکزی سیکرٹری جنرل اشرف ہراج نے کہا کہ آپیسکا نے

نجی تعلیمی اداروں کی بیدخلی کو ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے سپریم کورٹ میں بھی نظر ثانی کی درخواست دائر کی ہوئی ہے انشاء اللہ عدلیہ سے ریلیف ملے گا صوبہ پنجاب کے صدر الیاس کیانی نے کہا کہ پاکستان تعلیمی ترقی کے حوالہ سے دنیا کے پسماندہ ترین ممالک کی صف میں شامل ہے

3 کروڑ بچے آوٹ آف سکول ہیں حکومت شعبہ تعلیم کی ترقی کے لیے آوٹ آف سکول بچوں کو سکولوں میں لانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔ایک سوال کے جواب میں ملک ابرار حسین کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کی بے حسی نے شعبہ تعلیم کو

تباہی کی راہ پر ڈال دیا پے۔تعلیمی ترقی اور انصاف کا نعرہ لگا کر اقتدار میں آنے والے حکمرانوں نے دونوں شعبوں کو تباہی دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ حکومت نے یہ تعلیم دشمن پالیسی ترک نہ کی تو شعبہ تعلیم کو بچانے کے لیے دما دم مست قلندر ہو گا۔

READ MORE ARTICLES BELOW….

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں