بائیڈن کانفرنس کا بائیکاٹ:پاکستان اعلانیہ چین کی گودمیں بیٹھ گیا،جوانتہائی غلط فیصلہ ہے ،کامران خان حکومت پربرس پڑے –

بائیڈن کانفرنس کا بائیکاٹ…..پاکستان اعلانیہ چین کی گودمیں بیٹھ گیا،جوانتہائی غلط فیصلہ ہے ،کامران خان حکومت پربرس پڑے –

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بائیڈن کی کانفرنس کے بائیکاٹ کے اعلان نے پاکستان کو اعلانیہ چین کی گود میں بٹھا دیا، جو انتہائی غلط فیصلہ ہے،کامران خان اپنے ویڈیو لاگ میں کامران خان کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے,,,,,,

کہ پاکستان ہمالیہ سے اونچی پاک چین دوستی پر نظرثانی کرے، سی پیک سے پاکستانی معیشت کو پہنچنے والے فائدے اور نقصان کا آڈٹ ہو۔ ہماری معاشی بدحالی، مغربی دنیا سے تعلقات ختم ہونے کی وجہ صرف یہ ہے کہ,,,,,,,

ہم نے صرف اور صرف چین کو عظیم دوست مانا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اور مغربی دنیا کے ساتھ سردجنگ میں پاکستان چین کا اعلانیہ حلیف ہے۔ میں آج یہ انکشاف کررہا ہوں کہ.,,,,

پاکستان نے جو بائیڈن کی ڈیموکریسی کانفرنس میں دعوت کو چین کے کہنے پر مسترد کیا، چین نے پاکستان سے کہا کہ بائیڈن کانفرنس میں شرکت نہ کرے۔کامران خان نے مزید کہا کہ بائیڈن کی کانفرنس

کے بائیکاٹ کے اعلان نے پاکستان کو اعلانیہ چین کی گود میں بٹھا دیا، جو انتہائی غلط فیصلہ ہے، آخر پاکستان کیوں چین کیلئے امریکہ سے مڈبھیڑ میں ایندھن کے طور پر استعمال ہو؟ جبکہ پاکستان کی ایکسپورٹس کا سب سے بڑا مرکز امریکہ ہے۔

امریکہ کی تعریف کرتے ہوئے سینئر صحافی نے کہا کہ وہ کورونا ویکسین ہو، ہمارے نوجوانوں کیلئے کیرئیر اوربہترین تعلیم کے مواقع ہوں، امریکہ نے فراہم کی اسکے باوجود پاکستان چین کے قریب ہوا، جوبائیڈن کے دعوت نامہ کو مسترد کیا،

ایسا کیوں اسکا جواب بہت تکلیف دہ ہے۔انکا کہنا تھا کہ پاکستان چین کے مہنگوں پراجیکٹس اور مہنگے بجلی منصوبوں کے چنگل میں پھنس چکا ہے، ہمیں چین کی انتہائی مہنگی بجلی کی ضرورت نہیں، ستم بالا کہ ہمالیہ سے

اونچا ہمارا دوست چین ہمیں کوئی رعایت دینے کو تیار نہیں ہے۔کامران خان کے مطابق پاکستان بے بس ہے، وہ امریکی زیراثر آئی ایم ایف اور ورلڈبنک سے مددلے، زرمبادلہ کے ڈیپازٹ کیلئے بھی چین سے مدد نہ آئی….

۔ امریکی زیر اثر آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف ہمیں ایڑھیاں رگڑوارہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وقت آگیا ہے کہ جذباتیت سے بالا تر ہوکر پاک چین تعلقات کا از سر نو جائزہ لیں پاکستان چین امریکہ سرد جنگ میں ایندھن نہ بنے ۔

READ MORE ARTICLES BELOW….

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں