’’ ٹھیک ہے میں وطن واپس آنے کے لیے تیار ہوں‘‘ نواز شریف نے دسمبر میں وطن واپسی کے لیے شرط رکھ دی

’’ ٹھیک ہے میں وطن واپس آنے کے لیے تیار ہوں‘‘ نواز شریف نے دسمبر میں وطن واپسی کے لیے شرط رکھ دی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک )نجی ٹی وی پروگرام میں سینئر تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا ہے کہ آج کل ن لیگ اور پی پی کی بھی آپس میں نہیں بن پا رہی ۔ سینئر تجزیہ کار نے کہا ہے کہ کہا جاتا ہے کہ اپوزیشن کے پاس نمبرز کی گیم پوری ہے تو پھر حکومت کیوں نہیں گرائی جاتی ۔ عارف حمید بھٹی نے مزید کہا کہ نواز شریف کے


اس مہینے پاکستان آنے کی امید ہے لیکن انہوں نے وطن واپسی کے لیے شرط رکھی ہے۔مریم نواز اگر عدالت سے کلیئر ہو جاتی ہیں تو پھر نوازشریف کا کیس بھی کمزور پڑ جائے گا ۔ دوسری جانب وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر نے کہا ہے کہنواز شریف اشتہاری ہیں، انہیں پاسپورٹ نہیں مل سکتا ،برطانیہ میں مجرم کو وزٹ ویزے کی اجازت نہیں ملتی، شہباز شریف منی لانڈرنگ کے مرتکب پائے گئے، دوسروں کے اکائونٹ استعمال کر کے وارداتیں کی گئیں، برطانوی قانون کے مطابق کسی مجرم کو وزٹ ویزہ نہیں مل سکتا، جمعہ کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر وزیراعظم شہزاد اکبر نے کہا کہ منی لانڈرنگ کے دورانیے میں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ تھے، رمضان شوگر ملز نے ملازمین کے اکانٹس کھلوائے، کیس کا چالان مکمل کرنے میں ایک سال کا عرصہ لگا، بینکنگ ٹرانزیکشنز کا شوگر کے کاروبار سے کوئی تعلق نہیں، اسحاق ڈار نے بے نامی اکانٹس کھلوائے۔شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ گلزار احمد خان کی تنخواہ 12 ہزار روپے تھی، 1.2 ارب روپے گلزار احمد کے اکائونٹ میں آئے، گلزار احمد خان کا اکا ئونٹ اس کی وفات کے بعد بھی چلتا رہا، ان لوگوں نے اقرار کیا ہے کہ ان کے اکانٹ کھولے گئے، اقرار کیا اکانٹ کھولنے کے بعد ان سے چیک لے لیے گئے، شریف فیملی نے ایف آئی اے تحقیقات کے دوران تعاون نہیں کیا۔مشیر برائے احتساب نے مزید کہا کہ چینی کا کاروبار ہی کیوں نہ ہو، بے نامی اکانٹ کھولنا جرم ہے، منی لانڈرنگ میں شہباز شریف بہت تربیت یافتہ ہیں، ایف آئی اے نے چالان مکمل کر کے جمع کرا دیا، خواہش ہے ان مقدمات کا جلد از جلد نتیجہ نکلے۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ نواز شریف اشتہاری ہیں، انہیں پاسپورٹ نہیں مل سکتا ،نواز شریف علاج کی غرض سے گئے مگر انہوں نے علاج نہیں کرایا، انہیں کورونا کی وجہ سے ویزے میں ایک توسیع ملی۔ ان کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے مزید توسیع نہ مزید ملنے پر اپیل دائر کر رکھی ہے، اگر توسیع نہ ملی تو انہیں برطانیہ چھوڑنا پڑے گا۔وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیر نے کہا کہ برطانیہ میں مجرم کو وزٹ ویزے کی اجازت نہیں ملتی، شواہد ہیں کہ ان اکا ئونٹس میں کک بیکس اور کمیشن بھی وصول کیے گئے ۔حکومت معاشی تنگی کے باوجود انویسٹمنٹ کرنے کو تیار ہے، کوشش کریں گے کہ اس کیس میں یومیہ بنیاد پر یا ہفتے میں دو تین دن ٹرائل ہو ، کرپشن کے خلاف ہم نے جنگ کرنی ہے، ہماری اخلاقی اقدار کمزور ہو چکی ہیں، ہمیں کرپشن کو برا ماننا ہے، ملک میں 70 سال سے کرپشن کا ناسور پھیلا ہوا ہے۔


50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں