بہن کی موت کے بعد سوچتا ہوں بیٹیوں کی شادی ہی نہ کروں ،شوہر کے ظلم کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھونے والی 4 بچوں کی ماں کی کہانی جس نے سب کو رُلا دیا

بہن کی موت کے بعد سوچتا ہوں بیٹیوں کی شادی ہی نہ کروں ،شوہر کے ظلم کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھونے والی 4 بچوں کی ماں کی کہانی جس نے سب کو رُلا دیا

بہن کی موت کے بعد سوچتا ہوں بیٹیوں کی شادی ہی نہ کروں ،شوہر کے ظلم کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھونے والی 4 بچوں کی ماں کی کہانی جس نے سب کو رُلا دیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )گذشتہ دنوں وائرل ہونے والی عینی نامی خاتون کے بارے میں آپ نے سوشل میڈیا پر ہیس ٹیگ’ جسٹس فآر قرۃ العین بلوچ ‘دیکھا ہی ہوگا۔ اس خاتون کے شوہر نے کئی سال تک بیوی کو تشدد کا نشانہ بنایا اور آخرکار قرۃ العین کو مار دیا گیا

۔قرۃ العین 32 سال کی تھیں اور ان کے 4 بچے ہیں۔ہماری ویب کی رپورٹ کے مطابق یہ حیدرآباد کی آبپاشی کالونی میں رہتی تھیں، مگر 15 جولائی کی رات کو گھریلو ناچاقی کے باعث خاتون کا انتقال ہوگیا جس کے بعد سندھ کی سول سوسائٹی سراپا احتجاج ہے۔ جبکہ

ویمن ایکشن فورم نے حیدرآباد کے قاسم آباد ٹاؤن میں نسیم نگر چوک پر عینی بُلیدی کی تصاویر کے سامنے موم بتیاں جلا کر احتجاج کیا اور اعلیٰ حکام سے عینی کو انصاف دلوانے کا مطالبہ بھی کیا۔البتہ سابق سیکریٹری آبپاشی سندھ خالد حیدر میمن کے بیٹے عمر میمن کو قتل کے مقدمے میں گرفتار کرلیا گیا اور عدالت سے ان کا 22 جولائی تک ریمانڈ حاصل کرلیا ہے۔

عینی کے بھائی ثنا اللہ بلوچ نے بتایا کہ بہن کو اس حالت میں دیکھ کر یہی سوچتا ہوں لپ کوئی انسان کسی دوسرے انسان پر ایسا ظلم کیسے کرسکتا ہے؟’بہن کی موت دیکھ کر اب سوچتا ہوں کہ اپنی بیٹیوں کی شادی ہی نہ کروں۔ بیٹیاں بوجھ تھوڑی ہیں کہ انہیں ایسے ناقدروں کے حوالے کردوں۔

SHARING IS CARING

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں