تحریک انصاف کے ناراض رہنما مستعفی، حکومت کو ہِلا کر رکھ دیا۔۔کھلبلی مچ گئی – Qahani.com

تحریک انصاف کے ناراض رہنما مستعفی،,,,, حکومت کو ہِلا کر رکھ دیا۔۔کھلبلی مچ گئی –

کومتی پالیسیوں سے ناراض تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی آفتاب صدیقی اہم عہدے سے مستعفی ہو گئے…..

۔ آفتاب صدیقی نے گزشتہ روز گیس بحران پر حماد اظہر کے رویے کو شرمناک قرار دیا تھا، آج بروز بدھ وہ پارلیمانی سیکرٹری کے عہدے سے مستعفی ہو  گئے ہیں…

۔ تفصیلات کے مطابق حکومتی پالیسیوں سے نالاں تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی آفتاب صدیقی نے وزارت بحری امور کے پارلیمانی سیکریٹری کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے…

۔ یاد رہے کہ حکمران جماعت کے رکن قومی اسمبلی آفتاب صدیقی نے گیس بحران پر حماد اظہر کے رویے کو شرمناک قراردیا تھا۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی آفتاب صدیقی نے وفاقی وزیر حماد اظہر کو خط لکھا ہے ,

جس میں انہوں نے کہا کہ ان کے حلقے این اے 247 کراچی میں گیس کی سپلائی بالکل نہیں ہے۔آفتاب صدیقی نے خط میں لکھا کہ اکتوبر سے ہمارے ہاں گیس کا مسئلہ چل رہا ہے، جس پر آپ کو بارہا میسیج بھی کیے جا چکے

لیکن آپ جواب نہیں دیتے، آپ کا رویہ انتہائی شرمناک ہے۔یہ بھی واضح رہے کہ کچھ روز قبل وزیراعظم کی زیرصدارت حکومتی اراکین کا اجلاس منعقد ہوا جس میں گیس بحران پر حکومتی اراکین نے کھل کر اظہار خیال کیا تھا۔

اراکین نے شکوہ کیا کہ ملک میں گیس نہیں ہے گھریلو اور صنعتی صارفین سب ہی احتجاج کر رہے ہیں۔ شکوہ کرنے والوں میں گورنر سندھ عمران اسماعیل بھی شامل نکلے جو وزیر توانائی حماد اظہر کے رویے سے نالاں تھے۔

گورنر سندھ نے وزیراعظم سے حماد اظہر کے روپے کی شکایت کی اور کہا کہ وزیراعظم صاحب! حماد اظہر صاحب ہمارا فون تک نہیں سنتے، وزیراعظم سے رابطہ کرنا آسان ہے تاہم حماد اظہر سے مشکل۔ جواب میں حماد اظہر نے کہا کہ آپ کو ہر روز میسج کرتا ہوں،

لگتا ہے آپ کسی غلط نمبر پر میسجز کرتے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق گورنر سندھ نے کہا کہ گیس کی قلت ہے، کراچی میں گیس بحران سنگین ہے، گیس بحران کے حل کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کیے جائیں

، حماد اظہر صاحب، سندھ کی انڈسٹری بھی سراپا احتجاج ہے، آپ اگر انہیں گیس نہیں دے سکتے تو کم از کم ان سے مل تو لیں۔ اس موقع پر ایک حکومتی رکن نے کہا کہ حماد صاحب پنجاب کی انڈسٹری سے بھی ملاقات کرلیں ان کا بھی یہی شکوہ ہے۔

ReAd MorE ARtiCLEs….

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں