امریکہ جان گیا تھا کہ روس کو شکست دینے کے بعد جنرل ضیا الحق طاقتوربن کراس کےلئے خطرناک ہوسکتے ہیں پاکستان کی دردناک تاریخ کا ایک اور باب

امریکہ جان گیا تھا کہ روس کو شکست دینے کے بعد ”جنرل ضیا الحق” طاقتوربن کراس کےلئے خطرناک ہوسکتے ہیں—پاکستان کی دردناک تاریخ کا ایک اور باب

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق آرمی چیف او ر سابق صدر جنرل ضیا الحق پاکستانی تاریخ کے انتہائی چالاک اور ذہین فوجی جرنیل سمجھے جاتے ہیں —-جنھوںنے افغان جنگ میں روس کے خلاف امریکہ سے دفاعی تعاون کا معاہدہ کرتے ہوئے پاکستانی کےلئے.—–بھاری مالی امداد اور مراعات حاصل کر لی تھیں

اسی طرح اس جنگ میں روس جیسی بڑی طاقت کو شکست دینے میں کردار اداکرنے پر خطے میں پاکستان کی اہمیت کو اجاگر کروانے میں اپنا حصہ ڈالا تھا۔1979میں افغانستان پر سوویت یونین کے…. یلغار کے بعد یہ جنگ 14برس تک جاری رہی; جس میں امریکہ سات سمندر پار بیٹھ کر اپنے اتحادیوں کی مدد سے کامیابیاں حاصل کررہاتھا۔

اس جنگ میں سعودی عرب نے بھی امریکی اتحادی ہونے کا کردارادا کیا ۔ امریکہ جنرل ضیاالحق کی صلاحیتوں سے پوری طرح آگاہ تھا۔80کی دہائی کے اختتام پر اس جنگ کے نتائج ظاہر ہوتے ہی پینٹاگون کو یہ کھٹکا لگ گیا;کہ جنرل ضیاالحق کا تدبر اور حکمت عملی مستقبل میں

امریکہ کو پاکستان کی کسی اور من مانی پر بھی مجبور کر سکتی ہے۔ صاف لفظوں میںیہ کہ امریکہ کو جنرل ضیا الحق یا پاکستان کااس اہم کامیابی کی بنا پر طاقتور ہونا بھی قابل قبول نہیں تھا۔ چنانچہ امریکہ نے جنرل ضیا الحق کو ٹھکانے لگانے کی ٹھان لی۔

ادھر جنرل ضیا الحق بھی کام نکلوا کر نام و نشاں مٹا دینے کی امریکی خصلت سے پوری طرح آگاہ تھے ;اس لئے وہ ہر وقت چوکنے رہتے تھے۔اس لئے امریکہ کوجنرل ضیا الحق کو راستے سے ہٹانے کےلئے انتہائی خاص الخاص حکمت عملی پر کام کرناپڑا۔

READ MORE NEWS ARTICLES ALSO

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں