ویب ڈیسک) اٹلی میں ایک فنکار نے اپنا ’دکھائی نہ دینے والا‘ فن پارہ 15 ہزار یوروز (آج کے تقریباً 30 لاکھ پاکستانی روپے) میں فروخت کر دیا۔آن لائن میگزین ’آرٹ نیٹ‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال 67 سالہ اطالوی آرٹسٹ سیلوا ٹور گاراؤ نے


ایک ’غیر مادی مجسمے‘ کی نیلامی کی، جس کا حقیقی دنیا میں موجود ہی نہیں۔رپورٹ کے مطابق سیلوا ٹور گاراؤ نے شاید تصوراتی بنیادوں پر ایسا کیا ہو، جن کے نظر نہ آنے والے فن پارے کا عنوان ’لو سونو‘ ہے۔اطالوی زبان میں اس کا مطلب ’میں ہوں‘ ہے اور یہ شاید ان کے اپنے ’خالی پن‘ کی عکاسی کرتا ہو۔ انہوں نے ہسپانوی میگزین ’ڈائریو اے ایس‘ کو اپنے غیر مادی پن پارے کے حوالے سے بتایا: ’خلا توانائی سے بھری ہوئی جگہ سے زیادہ کچھ نہیں اور یہاں تک کہ اگر ہم اسے خالی بھی کر دیں تو وہاں کچھ باقی نہیں رہے گا۔’اور ہیسن برگ کے ’غیریقینی‘ اصول کے مطابق کچھ نہ ہونے کا وزن نہیں ہوتا لہٰذا اس میں توانائی ہے جو کثیف ہو کر ذرات میں تبدیل ہوجاتی ہے، یہ ہمارے اندر موجود ہے۔‘اطالوی نیلام گھر ’آرٹ رائٹ‘ میں گذشتہ ماہ نظر نہ آنے والے فن پارے ’لو سونو‘ کو فروخت کے لیے رکھا گیا۔اے ایس میگزین کے مطابق اس کی قیمت کا تخمینہ چھ سے نو ہزار یوروز کے درمیان لگایا گیا تھا لیکن بولی لگانے والوں نے اس کی قیمت 15 ہزار یوروز تک پہنچا دی۔خوش قسمت خریدار مصدقہ سرٹیفکیٹ اور ایک ہدایت نامے کے ساتھ گھر لوٹ گیا جس میں آرٹسٹ نے انہیں اپنے گھر میں اس غیر مادی مجسمے کو رکھنے کے لیے تقریباً پانچ مربع فٹ جگہ خالی رکھنے کی ہدایت کی تھی۔ہدایت نامے میں گاراؤ نے مزید لکھا: ’جب آپ اس (پانچ مربع فٹ کی) مخصوص جگہ پر غیر مادی مجسمے کی ‘نمائش’ کا فیصلہ کریں

توس جگہ پر ایک مخصوص اور درست لمحے میں خیالات کی ایک خاص مقدار اور کثافت محسوس کریں جس سے ان کے عنوان کے عین مطابق ایک (لو سونو) مجسمہ جنم لے گا جو مختلف اشکال میں ظاہر ہو گا۔‘انہوں نے مزید لکھا: ’اگر آپ یہ سوچتے ہیں کہ یہ ایک محض ایک بناوٹی دکھاوا ہے تو کیا ہم اپنے خیالات میں ایسے خدا کی شکل کا تصور نہیں کرتے جسے ہم نے کبھی دیکھا ہی نہیں۔‘نظر نہ آنے والا ’لو سونو‘ گاراؤ کا واحد اور پہلا غیر معمولی فن پارہ نہیں۔ اس سے قبل رواں سال فروری میں انہوں نے میلان کے ایک چوراہے کی پتھریلی سٹرک پر نشان لگا کر نظر نہ آنے والا بدھ کے مجسمے کی نمائش کی تھی۔’غور و فکر کرنے والا بدھا‘ کے غیر مادی مجسمے کی نمائش کے وقت گاراؤ نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا: ’آپ اسے دیکھ نہیں سکتے لیکن یہ یہاں موجود ہے۔ یہ ہوا اور روح سے بنا ہوا ہے۔‘