’’ میرا گھر کسی محل سے کم نہیں، اسے کترینہ کیف بھی پسند کرتی ہے‘‘ ڈرامہ پری زاد میں استعمال ہونے والے گھر کا مالک کونسا بزنس کرتا ہے؟ – PAKISTAN PRESS

’’ میرا گھر کسی محل سے کم نہیں، اسے کترینہ کیف بھی پسند کرتی ہے… ڈرامہ پری زاد میں استعمال ہونے والے گھر کا مالک کونسا بزنس کرتا ہے؟

 

لاہور(ویب ڈیسک) ہ ڈرامہ پری زاد میں استعمال ہونے والا یہ گھر 60 کروڑ میں فروخت ہو رہا ہے۔اور آج ہم آپکو بتائیں گے کہ اس عالی شان گھر کا اصل مالک کون ہے اور یہ گھر کہاں واقع ہے۔…….

یہ گھر وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کے علاقے گلبرگ گرینز میں واقع ہے۔ اس کا کل رقبہ 10 کنال ہے۔10 کنال میں سے 32 ہزار ایریا مکمل بنا ہوا ہے باقی ایریا پر گارڈن یا لان وغیرہ موجود ہیں۔پری زاد کے گھر کے اصل مالک عثمان ظفر چیمہ صاحب ہیں ….

جو نہایت ہی نیک دل اور نفیس آدمی ہیں۔ عثمان ظفر صاحب کہتے ہیں کہ اب تو میرا گھر ڈارامے میں آنے کے بعد انتہائی مقبول ہو گیا ہے ہر اتوار کو گھر کے باہر دیکھنے والوں کا رش لگا رہتا ہے۔یہی نہیں مشہور انڈین اداکارہ کترینہ کیف بھی اب اس ڈرامے کو اور گھر کو بہت پسند کرتی ہیں اور جو مشہور دوکاندار کے قالین میں اپنے اس خوبصورت گھر میں استعمال کرتا ہوں……..

اس دوکان کا مالک بھی ایران سے یہ قالین منگواتا ہے اور اب اس نے ان قالین کو بھی پری زاد قالین کا نام دے ڈالا ہے۔مشہور ویب سائٹ ہماری ویب کے مطابق گھر کجے اصل مالک کا کہنا ہے کہ

اب تو ہم اپنا یہ پری زاد ہاؤس اور ڈرامے میں استعمال ہونے والی سفید گاڑی بیچ رہے ہیں اگر کوئی اچھا گاہک آیا تو اسے گھر اور گاڑی بیچ دونگا اور پھر اسی گھر کے سامنے والے گھر میں بیوی، بچوں کے ساتھ رہوں گا..

۔مزید یہ کہ جب ڈرامہ شروع ہوا تو یہ ملک سے باہر تھے اور دوست احباب نے انہیں فون کر کے کہا کہ آپکا گھر تو ٹی وی پر آرہا ہے جس کے بعد ڈرامہ دیکھنا شروع کیا اور پہلی نظر میں تو یوں لگا کہ جیسے یہ گھر کسی گینگسٹر کا ہو۔تو جب ڈرامہ بنانے والوں سے میں نے شکوہ کیا کہ آپ نے مجھے کیسا دیکھا دیا ہے تو,,,

ڈرامے کے ڈائریکٹر اور پروڈیسر صاحب کا کہنا تھا بے فکر رہیں آپ ہم آخر میں آپکا سب شکوہ ختم کر دیں گے کیونکہ آخر میں یہ گھر پری زاد کو ملے گا اور وہ ایک شریف نفس آدمی ہے۔آخر میں آپکعو یہ بتاتے چلیں کہ گھر کے مالک عثمان ظفر صاحب کہتے ہیں کہ یہ گاڑیاں بھی انکی اپنی ہیں جو ڈرامے میں استعمال ہوئیں

READ MORE ARTICLES BELOW…..

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں