لاہور(نیوز ڈیسک) مستنصر حسین تارڑ لکھتے ہیں کہ تجاوزات کے خلاف مہم کے دوران جب عمران خان کی والدہ کی قبر بھی زد میں آئی تو عمران خان نے کوئی رعایت نہیں مانگی…

اور قانون کی عملداری کو یقینی بنایا۔اردو ادب کے مشہور و معروف مصنف مستنصر حسین تارڑ نے اپنی کتاب “لاہور دیوانگی”میں وزیراعظم پاکستان عمران خان کی قانون  پاسداری کے حوالے سے ایک واقعہ کا ذکر کیا ہے …..

جس میں عمران خان کی والدہ شوکت خانم کی قبر کے اردگرد اینٹوں کی حد بندی تھی جو تجاوزات کے زمرے میں آئی۔لاہور دیوانگی کےصفحہ نمبر112 پر مستنصر حسین تارڑ لکھتے ہیں کہ ,,,

لاہور کے ایک قبرستان میں جہاں نیازی خاندان کی چند قبریں موجود تھیں ان کے اردگرد تین اینٹوں کی ایک حد بندی قائم کی گئی تھی، ان قبروں میں سے ایک قبر عمران خان کی والدہ شوکت خانم کی تھی..

۔انہوں نے مزید لکھا کہ اس وقت لاہور میں تجاوزات کے خلاف ایک مہم شروع ہوئی عمران خان کو آگاہ کیا گیا کہ ان کی والدہ کی قبر کے اردگرد موجود حد بندی ختم کی جائے گی..

جس پر عمران خان نے کسی قسم کی رعایت مانگے بغیر کہا کہ اگر بقیہ تمام حد بندیاں مسمار کی جارہی ہیں تو میری والدہ کیلئے بھی کوئی رعایت نہ کی جائے ۔مستنصر حسین تارڑ لکھتے ہیں کہ عمران خان کی رضا مندی کے بعد ان قبروں کے اردگرد موجود حد بندی کو مسمار کردیا گیا،

شوکت خانم کی قبر بہت سادہ اور ویران سی تھی، میں نے اس خاتون کیلئے خصوصی دعا کی جس کے بیٹے نے اپنی والدہ کی یاد میں کینسر ہسپتال تعمیر کیا، شوکت خانم کو کسی شاندار مقبرے کی ضرورت نہیں تھی کینسر ہسپتال شاہی مقابر سے زیادہ شاندار اور دکھوں کا مداوا کرنے والی ایک یادگار ہے۔

Read more Articles….