عائشہ بیگ بے نقاب ہو گئ ہیں—- لاہور مینار پاکستان والا لڑکی کا معاملہ بے نقاب جا کر آپ بھی حیران ہوں گے

ایک اندازے کے مطابق لاہور میں 60 لاکھ عورتیں ہیں جن میں سے اکثر اپنے بچوں کو اپنی گاڑی پر خود سکول چھوڑنے جاتی ہیں—- اور کچھ کاروبار بھی کرتی ہیں اور اس سلسلے میں گھر سے بہر اکیلی جاتی ہیں اور کچھ ملازمت کے شعبے سے وابستہ ہیں.

اور کچھ کالجز اور یونیورسٹی میں جاتی ہیں ایسا نا خوشگوار واقع کبھی بھی اُن کے ساتھ رونما نہیں  ہوا…. اب آتے ہیں مینار پاکستان کے واقعہ کی طرف یوٹیوبرراؤ اویس کے مطابق سوشل میڈیا پر دو طرح کی بحث چل رہی ہے—– ایک جو لڑکی کو بالکل قصور وار نہیں ٹھہرا رہے اور دوسرے جو اس کا قصور دے رہے ہیں،

لیکن زیادہ تر سننے میں یہ آرہا ہے—— کہ اس عائشہ نامی لڑکی نے 14 اگست سے ایک دن پہلے یعنی 13 اگست کو ٹک ٹاک پر ایک ویڈیو اپلوڈ کی جس میں اس نے اپنے فین سے کہا ہے کہ کل یعنی 14 اگست کو سب فین مینار پاکستان آجائیں جنھوں نے میرے ساتھ سیلفی لینی ہیں اب یہاں سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ یہ سب کچھ پہلے سے سکرپٹڈ تھا.

ٹھیک ہے کچھ وقت کے لیے فرض کریں یہ سکرپٹڈ نہیں تھا اگر اس کے ساتھ کچھ غلط وہاں ہونے لگا تو اس کو چاہیے تھا—— کہ وہاں  سے فوری طور پر چلی جاتی. لیکن یہ وہاں موجود رہی اس کے باوجود بھی کہ لوگ اس کو غلط جگہ ہاتھ لگا رہے تھے یہا سے یہ واضح ہو گیا ہے—— کہ یہ لڑکی مشہور ہونے کے لیے یہ سب کچھ برداشت کرتی رہی.

اب آتے ہیں دلچسپ بات کی طرف اس لڑکی نے اپنا گھر پتہ سب کچھ غلط دیا ہے اور لوگ اس پتے پر تعزیت کے لیے جب گئے تو پتا چلا کہ وہ وہاں نہیں رہتی اور نا وہاں کے لوگ اس لڑکی کو جانتے ہیں

اور انہوں نے کبھی دیکھا اس کو ان گھر والوں کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی چل رہی ہے جس کے گھر کا پتہ دیا ہے اس لڑکی نے اب کافی کچھ واضح ہو چکا ہے اور آپ بھی جان گئے ہوں گے.

دیکھیں معاشرے میں ہر طرح کے لوگ پائے جاتے ہیں سیالکوٹ میں جو واقعہ ہوا تھا اُس عابد جیسے لوگوں سے بھی یہ معاشرہ بھرا ہوا ہے اور نیک اور شائستہ نوجوانوں سے بھی. میں اس واقعہ کی پر زور مذمت کرتا ہوں

ایسا کرنا ایک عورت سے بہت غلط ہے اور اس کے مجرموں کو سزا بھی ضرور ملنی چاہیے تاکہ آئندہ کسی کی ماں بیٹی اور بہن پر ایسے درندے ہاتھ نا اُٹھا سکیں

شئر کرنا نا بھولیں آپ کا شکریہ

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں