سولہ برس سے غار میں رہنے والا سربیائی باشندہ اسکی کہانی پڑھ کر آپ حیران رہ جائیں گے

سربیائی شہری پینٹا پیٹرووِچ سربیا کے مشہور دریا گریڈائسنیکا کے پاس ایک غار میں رہائش پذیر ہے اور اس کا ایک دوست جانور خنزیر بھی ہے جس کا وزن 200 کلوگرام ہے۔ وہ شہری زندگی سے دور رہتے ہیں اورانہیں بڑی مشکل سے کووڈ 19 ویکسین لگائی گئی ہے………

۔70سالہ پینٹا کے رہن سہن کی وجہ سے لوگ ان کی ذات میں دلچسپی لیتے لیکن ان کے اپنے شہر کے لوگ ان کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔ گزشتہ 16 برس سے وہ نصف برس درخت پر بنائے گئے ایک ڈربے نما گھر میں رہتے ہیں اور بقیہ نصف وقت وہ 25 میٹر طویل غار میں رہنا پسند کرتے ہیں جو دریا کے پاس ایک گھاٹی میں واقع ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ تناؤ بھری جدید دنیا سے بیزار ہیں۔وہ اپنے درجنوں پالتو جانوروں کے ساتھ غار میں رہتے ہیں اور ان کا دعویٰ ہے کہ یہ زندگی بہت اچھی ہے۔ وہ اس سے قبل شہر میں رہتے ہوئے اپنی مہارت سے کئی اشیا بناتے رہے اور خوب دولت بھی کمائی اور ان کے دوستوں کا حلقہ بھی وسیع تھا تاہم جیسے ہی ان پر برا وقت آیا سب دوست انہیں چھوڑ گئے۔

پینٹا نے کئی برس پہلے ایک ترک اخبار کو انٹرویو میں بتایا تھا کہ ’ میں اب روایتی دنیا میں نہیں رہ سکتا کیونکہ اس طرح کی آزادی رقم سے بھی نہیں خریدی جاسکتی، پانی کا بل نہیں دینا پڑتا، بجلی کا تردد نہیں ہے اور آس پاس فطرت کے خوبصورت نظارے ہیںوہ سردیوں میں آگ جلاکر تمازت حاصل کرتے ہیں، دریا میں نہاتے ہیں،

زمین پر سوتے ہیں لیکن کسی سے شکایت نہیں کرتے۔ ان کے نزدیک یہ بہترین زندگی ہے اور خود کو دوسروں سے لاکھوں گنا بہتر تصور کرتے ہیں۔

شئر کریں تاکہ آپ کے دوست بھی پڑھ سکیں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں