اولاد کو تر ستے جوڑوں کے لیے آسان عمل

اولاد کو تر ستے جوڑوں کے لیے ,آسان عمل

آپ کو اولاد کے حصول کے لیے ایک ایسا وظیفہ لے کرآئے ہیں۔ جو وظیفہ آپ کو بتاتے ہیں۔عمل بتاتے ہیں۔ تعویذات بتاتے ہیں کیاان کا کوئی کہیں ثبوت ہے؟ کیا وظیفہ بناتے ہیں۔…

یا بتاتے ہیں۔ نہیں! اعمال کی نسبت روحوں کے ساتھ جاتی ہے۔ اکثر کہتاہوں جن کی اولا د نہیں ہے ۔ سور ت اخلاص کی دو تسبیح صبح وشام پڑھ کر حضرت ابراہیم ؑ اور حضرت زکریاؑ ..

۔ یہ وہ ہمارے انبیاء بھی ہیں۔ بزرگ بھی ہیں۔ جن کی اولادیں بڑی دیر سے ہوئیں تھیں ۔ کچھ روایات کہتے ہیںاسی سال سے اوپر، کچھ کہتے ہیں چراسی پچاسی اور کچھ نوے کہتے ہیں…

۔ اسی کی تو ساری سند ہے۔ کہ اسی سا ل کے اوپر اللہ تعالیٰ نے ابراہیمؑ کو بیٹا حضرت اسماعیل ؑ دیا۔ اور حضر ت زکریا ؑ کو حضرت یحیٰ ؑ ۔ اور ساتھ میں نام بھی اللہ تعالیٰ نے رکھ دیا…

۔ اے میرے زکریاؑ! ہم نے آپ کو بیٹا دیا۔ اور ہم نے اس کا نام ” یحیٰ” رکھ دیا۔ اور جو بھی متواتر توجہ سے کرتا ہے۔ دو چار دن کرکے چھوڑتا نہیں ہے۔ اکثر بتایا جاتا ہے۔اولاد کے لیے پڑھ کر دو تسبیح صبح وشام ” قل ھو اللہ” کی

 اور ہر دفعہ درود پاک اول وآخر تین مرتبہ پڑھیں۔اور ہر دفعہ ” بسم اللہ الرحمن الرحیم ” سا ت دفعہ ۔ جس نے بھی پڑھ کر ہدیہ کیا ان افراد کی روحوں کو۔ یقین جانیں مجھے یاد نہیں ہےکہ,,,

کسی کی اولاد نہ ہوتی ہو۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے قرآنِ پاک میں ہر مسئلے کا حل بتا یا ہے ہم بغیر کسی کے پاس جائے اگر قرآنِ پاک کو اٹھا کر اس کو کھول کے اس کو پڑ ھ لیں اور دیکھیں کہ,,,

اللہ تعالیٰ ہمیں کیسی کیسی نعمتوں سے نوازتا ہے۔اللہ تعالیٰ نے ہمیں کس کس طرح کس چیز کو مانگنے کا طریقہ بتایا ہے۔ آتے ہیں اپنے وظیفے کی طرف۔ وظیفے کی طرف جانے سے پہلے ایک گزارش ہے کہ,,

براہِ مہر بانی ہماری تمام باتوں کو غور سے سنیے گاتا کہ ہماری باتوں پر آپ ٹھیک سے عمل کر سکیں۔ آتے ہیں اپنےو ظیفے کی طرف یہ بہت ہی آسان وظیفہ ہے اللہ تعالیٰ کے دو پاک نام ہیں اللہ تعالیٰ اپنے پاک

 ناموں کے صدقے سے ساری تکلیفیں دور کر دے گا اور انشاء اللہ تعالیٰ آپ کو اولاد جیسی نعمت سے ضرور نوازے گا۔ اللہ تعالیٰ کے دو نام ہیں۔ “الباری المصور” یہ آپ نے کثرت سے سوتے جاگتے اٹھتے بیٹھتے جلتے

 پھرتے پڑ ھتے رہنا ہے۔ انشاء اللہ اس کی برکت سے اللہ تعالیٰ آپ کو اولاد جیسی نعمت ضرور دے گا۔ بس کامل یقین کے ساتھ اس وظیفے کو کر نا ہے۔

Read more…..

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں