ہمیشہ ابو لڑنے والوں میں صلح کرواتے تھے ۔۔ میٹرو بس لاہور کے راستے میں آنے والی 40 قبروں کو منتقل کرتے وقت لوگوں نے کیا منظر دیکھا؟ – News 92

ہمیشہ ابو لڑنے والوں میں صلح کرواتے تھے… ۔۔ میٹرو بس لاہور کے راستے میں آنے والی 40 قبروں کو منتقل کرتے وقت “لوگوں نے کیا منظر دیکھا؟ –

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)انسان کو مر کے ایک دن قبر میں تو ضرور جانا ہے یہ بات ہر انسان کو معلوم ہے لیکن ایسا کیا کیا جائے جس سے ہمارا اللہ پاک ہم سے راضی ہو جائے…۔
تو اس کا تو ایک ہی جواب ہے کہ انسان ہمیشہ نیکی و بھلائی کے کام کرے۔مگر آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ جب لاہور میٹرو کی تعمیر کا کام شروع ہوا تو اس کے راستے قبریں آئیں تو,,,
انہیں جب وہاں سے ہٹاکر دوسری جگہ شفٹ کیا تو کیا مناظر تھے، آیئے جانتے ہیں۔ یہ واقعہ ہے لاہور کے سب سے پرانے قبرستان میانی صاحب کا چو چوک چوبرجی اور قرطبہ چوک کے درمیان واقع ہے اس قبرستان کےایڈمنسٹریٹر و انچارج بشیر احمد کا کہنا ہے کہ جب لاہور میٹرو کے راستے میں اس قبرستان کی 40 قبریں آئیں تو ضلعی انتظامیہ نے حکم دیا کہ انہیں آپ کسی دوسری جگہ شفٹ کریں،,,,,,

حکم کے مطابق جب یہ کام کیا گیا تو اللہ پاک کے معجزات دیکھے گئے۔ وہ معجزات یہ تھے کہ 40 قبروں میں سے تقریباََ 3 قبریں ایسی تھیں کہ جن کی کچھ باقیات موجود تھیں

اور باقی کی تو ہڈیاں بھی پوری نہیں تھیں مزید یہ کہ ان 3 قبروں میں اللہ والے لوگ تھے جن میں سے ایک تھے محمد غلام رسول صاحب۔ جن کی قبر پر صرف کچھ مٹی گری ہوئی تھی قبر کی۔ ….

تو جب انہیں شفٹ کرنے کیلئے باہر نکالا گیا تو ان کا چہرہ ایسا تھا کہ جیسے ابھی دفنایا ہے۔ جس پر ان کے بیٹے سے پوچھا گیا۔

کہ اس معجزے کی کیا وجہ ہے تو انہوں نے کہا کہ میرے والد لانڈری کا کام کرتے تھے، جب بھی کسی رشتہ دار یا دوستوں میں لڑ ائی جھگڑ ا ہو جاتا۔ تو یہ ان کی منتیں کرتے

اور ان سے خود معافی مانگ لیتے مگر دونوں کی لڑائی ختم کراو دیتے تھے۔ پانچ وقت کی نماز اور روز قرآن پاک کی تلاوت کرتے تھے۔ تو مجھے لگتا ہے انہی سب باتوں کا اللہ پاک نے انہیں یہ انعام دیا۔….

خیال رہے کہ جب قبروں کو منتقل کیا جا رہا تھا تو قبرستان کے ایڈمنسٹریٹر و انچارج نے انکے لواحقین کو بھی بلایا ہوا تھا تا کہ وہ اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں کہ کہاں ہیں

اب انکے پیاروں کی آخری آرام گاہ۔ بے شک ایسے معجزات ہمارے لیے ہی ہیں تاکہ دیکھ کر ہم سبق سیکھ سکیں۔ یہاں یہ بتانا لازمی ہے کہ لاہور کا یہ میانی صاحب قبرستان رقبے کے لحاظ سے زیادہ بڑا

تو نہیں مگر بہت پرانا۔ ضرور ہے یہاں آرمی کے جنرل، کرنل، اداکار، ادکارہ اور مصنف سب دفن ہیں۔ اس قبرستان میں روزانہ پورے لاہور سے ایک محتاظ اندازے کے مطابق 10 سے 15 میتیں لائی جاتی ہیں۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ سب کی ہی یہی خواہش ہوتی ہے کہ ہمیں اس قبرستان میں دفنایا جائے۔

Read also….

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں