پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ! منصوبے کوگوادر سے کہاں منتقل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا؟ تہلکہ خیز انکشاف –

پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ….! منصوبے کوگوادر سے کہاں منتقل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا…؟ تہلکہ خیز انکشاف –

پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ(سی پیک)کوگوادر سے کراچی منتقل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیاہے۔ یہ فیصلہ بلوچستان میں جاری انسرجنسی اور

 امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر میں کیاگیا۔اس فیصلے کو پاکستان اور چین نے حتمی شکل دیتے ہوئے سی پیک کے مرکزکوگوادر سے کراچی کو منتقل

کرنے کا فیصلہ کیاہے۔اس سلسلے میں کراچی بندرگاہ کو ترقی دینے پر اتفاق کیاگیا۔ وزیراعظم
عمران خان نے چین کی کراچی بندرگاہ کی 3.5 بلین ڈالرکے منصوبے کو گیم چینجر قرار دیاہے۔…

یہ انکشاف ٹوکیو سے شائع ہونے والے اخبار نکی ایشیا نے کیا۔ اس اسٹوری کا عنوان سی پیک گوادر سے کراچی منتقل تھا۔ نکی ایشیادنیا کا سب سے بڑا مالیاتی اخبار ہے…

۔اخبار کے مطابق دونوں ممالک نے کراچی کوسٹل کمپرینسی ڈویلپمنٹ زون منصوبے کے لیے مفاہمتی کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔
پاکستان کی جانب سے شیئر کی گئی

 تفصیلات کی بنیاد پر، چین 3.5 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ جس کی علیحدہ تصدیق چینی وزارت خارجہ کےترجمان نے کی ہے۔ جس میں کراچی بندرگاہ میں نئی برتھ کی تعمیر,,

، نئی ماہی گیری بندرگاہ اور مغربی بیک واٹر پر 640 ہیکٹر تجارتی زون کی تشکیل شامل ہیں۔ کراچی پورٹ ٹرسٹ کی دلدل اس منصوبے میں بندرگاہ کو قریبی جزیروں سے ملانے کے

لیے ایک پل بنانے کا بھی منصوبہ زیرِغور ہے۔چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور(سی پیک)کے مرکزگوادر میں بجلی کے حالیہ بحران نے سی پیک منصوبہ کا بھانڈا پھوڑ دیا…..

۔ منصوبے پر کئی سوال اٹھ کھڑے ہوئے۔ دوسری جانب گوادر پورٹ سے متعلق یہ انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان گوادر بندرگاہ کو صرف ٹرانزٹ پورٹ کے طور پر استعمال کرسکتا ہے۔کیوں کہ گوادر کو انٹرنیشنل سی پورٹ کے معیار

پر لانے میں مزید کئی سال درکار ہوں گے۔ اس وقت گوادر میں کوئی انڈسٹریل کمپلیکس یا تجارتی علاقہ نہیں ہے۔ سی پیک کوگوادر سے کراچی منتقل کرنے

کا فیصلہ دراصل بلوچستان میں جاری انسرجنسی کو قراردیا جارہا ہے۔گوادر چینی سرمایہ کاری کے لیے ایک مشکل علاقہ ثابت ہوا ہے۔گزشتہ ماہ اگست میں اس علاقے میں چینی انجنیئرز کو لے جانے والی گاڑی کو نشانہ بنایاگیا۔ اس قبل

ماضی میں بھی گوادر میں چینی انجینئرز کونشانہ بنایاجاچکاہے۔ اس کے علاوہ کراچی میں قائم چینی قونصل اور اسٹاک ایکسچینچ پر بھی حملہ کیاگیا۔ بلوچستان کے

 علاقے چاغی میں سیندک کے منصوبے میں کام کرنے والے چینی حکام کے قافلے کو بھی بلوچ عسکریت پسندوں نے نشانہ بنایا۔ دوسری جانب سعودی عرب نے 10 ارب ڈالر کی مجوزہ آئل ریفائنری کوگوادر سے کراچی منتقل کرنے کا فیصلہ کیاہے۔

Read more…..

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں