وزیراعظم عمران خان کا ملک بھر میں دبئی اور نیو یارک کی طرز کی عمارتیں بنانے کا فیصلہ

وزیراعظم عمران خان کا ملک بھر میں ‘دبئی’ اور ‘نیو یارک’ کی طرز کی عمارتیں بنانے کا فیصلہ

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے شہروں کے ماسٹر پلان نہیں ہیں، انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے ماسٹر پلان کی دھجیاں بکھیر دی گئی ہیں ورنہ آج یہاں اونچی عمارتیں دکھائی دیتیں، انہوں نے کہا کہ اب شہر مزید نہیں پھیلیں گے بلکہ اوپر جائیں گے، وزیراعظم عمران خان نے دبئی اور نیو یارک طرز پر ملک بھر میں عمارتیں بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں کسی صورت لاک ڈاؤن کر کے اپنی معیشت کو تباہ نہیں کرنا، بغیر سوچے سمجھے لاک ڈاؤن لگانے
سے بھارت کو نقصان اٹھانا پڑا،سندھ حکومت مکمل لاک ڈاؤن لگانے سے پہلے یومیہ اجرت کمانے والے کا سوچے،کورونا سے مکمل تحفظ کا واحد راستہ ویکسینیشن ہی ہے،حکومت کوشش کررہی ہے ویکسین کی کمی نہ ہو،

عوام ماسک کا استعمال یقینی بنائیں،آزادی رائے ملک کیلئے بڑی نعمت ہے،قانون توڑنے، کرپشن کرنے، قانون کی بالادستی کی بجائے طاقت کی بالادستی پر یقین رکھنے والے مملکت سربراہان ہمیشہ آزاد میڈیا سے ڈرتے ہیں،بھارت نے پاکستان کیخلاف جعلی،جھوٹی خبریں چلانے کیلئے ای وی ڈس انفارمیشن لیب تیار کی،بدقسمتی سے اسے پاکستان کے صحافی ’فیڈ‘ کررہے ہیں،احساس پروگرام کو وسعت دی جارہی ہے،جمع شدہ ڈیٹاکی بنیاد پر ہم ضرورتمند خاندانوں کو براہ راست سبسڈی دینگے،

سابق دونوں حکومتی ادوار میں صرف کرپشن نہیں کی گئی بلکہ اداروں کو بھی تباہ کیا گیا، نیب نے پہلی بار بڑے بڑے ناموں پر ہاتھ ڈالا،سابق حکومتیں اپنے لوگ تعینات کرکے نیب کو اپنی ایما پر چلا رہی تھیں، ملک میں سپورٹس کی ترقی کیلئے سپورٹس کا الگ ادارہ بنانے کی ضرورت ہے، حکومت کے آخری دو برس میں سپورٹس کی ترقی کیلئے بھرپور کوشش کروں گا،نور مقدم واقعے میں ملوث عناصر کو راہ فرار کا موقع نہیں ملے گا،

اگر کوئی سوچ رہا ہے وہ امریکی شہری ہے اور بچ جائیگا تو ایسا نہیں ہے،افغانستان کے لوگوں کو اپنا بھائی سمجھتے ہیں۔اتوار کو عوام کے سوالات کا براہ راست جواب دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک کورونا وائرس کی چوتھی لہر کا سامنا کررہا ہے ایسے حالات میں علما کرام کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے مساجد میں ایس او پیز پر

عملدرآمد کو یقینی بنایا۔انہوں نے کہا کہ بھارت سے آنے والا ڈیلٹا ویرینٹ سب سے زیادہ خطرناک ہے اور خطرے کو ماسک کے ذریعے کم کیا جا سکتا ہے۔وزیراعظم نے ماسک پہننے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عوامی مقامات پر جانے سے قبل ماسک پہنیں کیونکہ اس سے 70 فیصد امکان ہوتا ہے کہ آپ وائرس سے متاثر نہ ہوں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں