لاہور( نیوز ڈیسک )پاکستان تحریک انصاف کے حلقہ این اے 133سے امیدوار جمشید اقبال چیمہ نے کہا ہے—– کہ ملک میں موجود80میں سے70شوگرملیں آصف زرداری،نوازشریف خاندانوں، ان کے عزیز و اقارب یا دوستوںکی ہیں ،

حکومت سے بغض کی وجہ سے کرشنگ سیزن یکم نومبر کو شروع نہیں کیا گیا بلکہ جو ایک مہینے کا سٹاک موجود تھااسے بھی چھپا دیا گیا، اب ریاست حرکت میں آئی ہے اور ان کی چوری کو عوام کے سامنے لایا جارہاہے ،

وزیر اعظم عمران خان اس طرح کے مافیاز سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کیلئے پر عزم ہیں اور ان مافیاز کی گرفت اب کمزورپڑ رہی ہے،این اے 133میںووٹر لسٹوں میں وسیع پیمانے پر بے ضابطگیاں ہیں جن کے خلاف درخواست دائر کر دی ہے۔

ان خیالات کااظہارانہوںنے حلقہ این اے 133کے مرکزی دفترمیں انتخابی مہم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پارٹی کی رہنماو رکن پنجاب اسمبلی مسرت جمشید چیمہ سمیت دیگربھی موجود تھے۔ جمشید اقبال چیمہ نے کہا

کہ پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ(ن) نے ہمیشہ جادو اورچمک سے کام چلایا ہے لیکن اب اس روایت کو پروان نہیں چڑھنے دیںگے ۔ این اے 133کے حلقے میںفی بلاک کوڈ40سے50ووٹ اور فی یونین کونسل تقریباً 2800سے وو ٹ ایسے ہیں جو اس حلقے کے رہائشی ہیںلیکن کسی دوسرے حلقے میں درج ہیں

اور اسی طرح جوباہر کے حلقوں کے ہیںوہ یہاںپر درج کردئیے گئے ۔اس سلسلہ میں الیکشن کمیشن کو بھی درخواست کی ہے —-کہ اسے درست کیا جائے اورتب تک انتخابی عمل کو موخرکیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ میں اکیس سالوںسے اس ملک میں کاروبارکررہاہوںلیکن میرے اوپر کرپشن،منی لانڈرنگ یاجائیدیں چھپانے کاکوئی الزام یا کیس نہیںہے،

ایک تکنیکی غلطی کی بنیادپر ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو انتخابی عمل سے باہر نہیں کیا جا سکتا۔ مسرت جمشید چیمہ نے کہا—– کہ اگر اس ملک میں صحیح معنوںمیںجمہوریت لانی ہے تو درست ووٹرلسٹیں اس کا ٹول ہیں ۔

ایک جماعت نے ووٹ کوعزت دو کا ترانہ توبنالیالیکن جب انتخابی اصلاحات کے ذریعے ووٹ کو عزت دینے کی بات ہوتی ہے تو میں نہ مانوںکی رٹ لگادی جاتی ہے اورعوام ان کے چہرے اچھی طرح پہچانتے ہیں۔جب تک ووٹرلسٹوںکی بے ضابطگیاںدور نہیںہوتیں الیکشن کمیشن مذکورہ حلقے میں انتخابی عمل کوموخر کرے۔

READ MORE NEWS BELOW