’’ سپریم کورٹ میں پیشی کے بعد وزیر اعظم کے ساتھ اچھا نہیں ہوتا‘‘ کیا تاریخ خود کو دہرانے جا رہی ہے؟ عمران خان کے لیے خطرے کی گھنٹی – News 92

’’ سپریم کورٹ میں پیشی کے بعد وزیر اعظم کے ساتھ اچھا نہیں ہوتا‘‘ کیا تاریخ خود کو دہرانے جا رہی ہے…؟ عمران خان کے لیے خطرے کی گھنٹی –

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سینئر صحافی حبیب اکرم کا کہنا ہے—- کہ جب کوئی وزیراعظم سپریم کورٹ میں پیش ہوتا ہے تو اس کا انجام اچھا نہیں ہوتا۔ بہت سارے والدین کو یہ شکوہ ہے, کہ حکومت نے اپنے وعدے پورے نہیں کیے،اس کے بعد حکومت بدل بھی گئی،جب سانحہ پشاور ہوا ۔

تو ن لیگ وفاق میں اور پی ٹی آئی کے پی کے میں حکومت کر رہی تھی—لیکن دونوں حکومتوں نے اپنے وعدے پورے نہیں کیے۔اگر سپریم کورٹ کی مداخلت پر یہ وعدے پورے ہوتے ہیں تو یہ بہت اچھی بات ہے۔ہمیں یہ بھی دیکھنا چاہئے

کہ پاکستان میں جب وزراء اعظم عدالت میں پیش ہوتے ہیں…. تو اس کی ایک سیاسی تاریخ بھی موجود ہے۔ہم نے دیکھا ہے— کہ جب وزراء اعظم عدالت میں پیش ہوتے ہیں تو اس کا انجام اچھا نہیں ہوتا۔وزیراعظم نے عدالت پیش ہو کر بہت اچھا کیا۔

دوسری جانب نجی ٹی وی چینل جی این این کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کیا کریں، کیا ان کو نظر نہیں آ رہا کہ چین سے بچے یہاں آ کر بیٹھے ہوئے ہیں۔

شفقت محمود سے کس انداز میں بات کی جائے۔اگر کسی آدمی کا دماغ خراب ہو سکتا ہے تو ٹھیک بھی کیا جا سکتا ہے۔بچے رُل گئے ہیں لیکن ان کے کان پر جوں تک نہیں رینگی،طلباء کو کوئی احساس ہی نہیں۔جن کے دماغ زیادہ خراب ہیں

وہ صرف ایک ٹویٹ کی مار ہیں۔اگر آپ سے بنیادی مسئلہ ہی نہیں حل ہو رہا تو استعفیٰ دے دیں۔ڈاکٹر شاہد مسعود نے مزید کہا —-کہ عمران خان کی حکومت خطرے میں ہے۔وزیراعظم کی کابینہ میں صرف تین چار فیصد ایسے لوگ ہیں جو عمران خان کے ساتھ ہیں۔باقی تمام حکومتی رہنما اپوزیشن پارٹیوں سے رابطے میں ہے۔

CLICK MORE

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں