سب کو جہانگیر ترین فرشتہ نظر آتا ہے لیکن کسی کو اسکے لیہ شوگر ملز والے کارنامے کا بھی علم ہے ؟ سینئر صحافی کا تہلکہ خیز انکشاف – PAKISTAN PRESS

سب کو جہانگیر ترین فرشتہ نظر آتا ہے… لیکن کسی کو اسکے لیہ شوگر ملز والے کارنامے کا بھی علم ہے.. ؟ سینئر صحافی کا تہلکہ خیز انکشاف

لاہور (ویب ڈیسک) نامور کالم نگار محمد حسین ملک اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔محترم ہارون رشید کا تجزیہ کہاں تک جاتا ہے یہ تو خدا بہتر جانتا ہے،لیکن اگر کسی کے پاس لیہ شوگر ملز کو خریدنے،اسے چلانے،,,

فروخت کرنے کے قصوں کا پتہ ہے تو جہانگیر ترین کے بارے میں بہت سیمعلومات تصاویر میں بھی ہوں گی اور وائس ریکارڈنگ میں بھی،کیونکہ شوگر ملز لیہ کی ایکس چینج تو اس کی گواہ ہے۔ ایسے میں جہانگیر ترین، جو میاں نواز شریف کے بطورِ وزیراعلیٰ کے دور میں,

اُن کی زراعت ٹاسک فورس کے انچارج تھے، ملازم تھا اس کی کہانیوں کو تو وہ تمام بیورو کریٹ بھی بہ خوبی جانتے ہیں، جو سیکرٹری زراعت یا اس کے دوسرے شعبوں میں تھے اور اُنہیں ملازمین، گاڑیاں وغیرہ فراہم کرتے تھے اور پھر ریکارڈنگ بھی رکھتے تھے…

۔ آپ کو ضلع اٹک کا وہ ضمنی انتخاب بھی کبھی نہیں بھولنا چاہئے،جس میں شوکت عزیز کو وزیراعظم بنوانے کے لئے ضمنی الیکشن لڑوایا گیا۔ہمارے مہربانوں چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویز الٰہی نے یہ ساری ذمہ داری نبھائی تھی،اُس وقت بھی ایک الیکشن کمیشن موجود تھا.

۔ یہی خلقت ِ خدا تھی،ایک ایم این اے سے استعفیٰ دلوایا گیا اور اس کی جگہ ضمنی انتخاب میں شوکت عزیز ایم این اے بن گئے۔آج لوگوں کو یہ بھی بھول گیا ہے کہ نارووالمیں امریکہ سے گندم کے تاجر چودھری نصیر احمد الیکشن کے وقت آئے تھے۔ایم این اے بنے تھے.

اور وزیر صحت بھی۔ ایک بار نہیں،بلکہ بار بار۔آج اگر وزراء کو عمران خان کی کابینہ میٹنگ میں بولنے کی پوری آزادی ہے تو یہ آزادی کم از کم بھٹو کابینہ میں کبھی نہیں ہوتی تھی۔وزیر ریلوے ڈاکٹر غلام حسین (جہلم والے) بولے تو ہڈیاں تڑوا بیٹھے۔..

پارٹی کے اس وقت کے سیکرٹری جنرل بولے تو پھر اُن کی بھی چھٹی ہو گئی۔آج اگر ڈسکہ میں صاف شفاف الیکشن ہوئے تو اس کا کریڈٹ بھی حکومت کو ہی جاتا ہے،کیونکہ ماضی میں ضمنی انتخاب پر حق ہی صرف حکومت کا ہوتا تھا،ووٹ پٹواری اور پولیس تھانوں کے بیٹ افسران(علاقہ افسران) اکٹھے کرتے تھے,,,,

اور وہی زبردستی پکڑی ہوئی گاڑیوں میں انہیں ڈھو کر شام کو الیکشن حکومتی امیدوار کے نام کرا دیتے تھے۔تجزیہ نگار تبدیلی کو نوٹ کریں، رہی جہانگیر ترین کی بات تو وہ جب شوگر ملز ایسوسی ایشن سے پاکستان کے خزانہ میں ایک کھرب،یعنی سو ارب روپے جمع کروا دیں گے تو سب کی جان چھوٹ جائے گی اور شاید ان کا کوئی نامزد بندہ وزیراعلیٰ بھی بن سکے،کیونکہ وہ خود تو تاحیات نااہل ہیں۔

READ MORE ARTICLES….

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں