یونیورسٹی میں پروان چڑنے والی محبت کا افسوسناک انجام

یونیورسٹی میں پروان چڑنے والی ”محبت” کا افسوسناک انجام

لاہور(ویب ڈیسک )چند ماہ قبل نجی یونیورسٹی میں سر عام اظہار محبت کر کے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کرنے والی جوڑی کی محبت کا اختتام ہو گیا ۔لڑکی حدیقہ جاوید کا ایک انٹر ویو سامنے آیا ہے جس میں اس نے اعتراف کیا کہ لوگوں کے سامنے شہریار کو پرپوز کرنا زندگی کی سب سے بڑی غلطی تھی جس پر اسے افسوس ہے۔

حدیقہ نے کہاکہ یہ ایک نا مناسب طریقہ کار تھا،میری غلطی صرف یہ تھی کہ میں نے سب کے سامنے اپنی محبت کا اظہار کیا اور بعد میں مجھے احساس ہوا کہ یہ میری سب سے بڑی غلطی تھی۔ اب مجھے افسوس ہے کہ میں نے اس وقت شہریار کو کیوں پرپوز کیا۔حدیقہ نے کہا یونیورسٹی کے عملے نے ہمارے اہل خانہ کو ملاقات کے لیے بلایا لیکن ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ہم کسی کا سامنا کرنے کی پوزیشن میں نہیں تھے اس لیے یونیورسٹی نے ہمیں نکالنے کا فیصلہ کیا۔

حدیقہ نے شادی کی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا …….کہ تمام تصاویر اور شادی کی خبریں جعلی تھیں۔جب ہمارے والدین ملے ، شہریار کے خاندان نے کچھ کہا جو میرے تصور سے باہر تھا۔ ان کے مطابق شہریار ابھی جوان ہے اور اس کی عمر اتنی نہیں ہے کہ وہ ابھی شادی کر سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ شہریار کی بچپن سے منگنی ہوگئی ہے۔ حدیقہ نے انکشاف کیا کہ وہ اب رابطے میں نہیں ہے اور جس لڑکی کے ساتھ شہریار ٹک ٹوک ویڈیوز بناتا ہے وہ کوئی اور ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں