ڈیٹا تجزیے کے دوران ایسا کیا ہوا کہ ثانیہ نشتر بھی پریشان ہوگئیں

ڈیٹا تجزیے کے دوران ایسا کیا ہوا …کہ ثانیہ نشتر بھی پریشان ہوگئیں—

 

اسلام آباد (–نیوز ڈیسک–) وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ کے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا

کہ ڈیٹا تجزیے کے دوران کئی لوگوں کی ڈکلیئر نہ کی گئی دو بیویاں سامنے آ گئیں۔ انہوں نے کہا کہ دو بیویاں سامنے آنے پر ہم سر پکڑ کر رہ گئے— کہ کس کو ریلیف دیں، پھر جس بیوی کو ظاہر نہیں کیا گیا تھا

ہم نے بھی اس کو ظاہر نہیں کیا ۔اجلاس کے دوران بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا —کہ احساس کے پہلے مرحلے میں 1 کروڑ 48 لاکھ سے زائد مستحقین میں 179 ارب روپے سے زائد تقسیم کیے گئے۔

احساس کیش پروگرام کے دوسرے مرحلے کے لیے 48 ارب روپے رکھے گئے ، 28 لاکھ 70 ہزار سے زائد افراد میں 34 ارب 55 کروڑ تقسیم کئے گئے۔گذشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے

تخفیف غربت و سماجی تحفظ کا اجلاس سینٹر نصیب اللہ بازئی کی زیر صدارت ہوا ۔اس اجلاس میں سینیٹر سیمی ایزدی، سینیٹر کیشو بائی، سینیٹر مولوی فیض محمد اور وزارت غربت کے خاتمے اور سوشل سیفٹی ڈویژن کے سینئر افسران سمیت تمام متعلقہ افراد نے شرکت کی۔

دوران اجلاس وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈویڑن سینیٹر ثانیہ نشتر نے کمیٹی کو بتایا—- کہ فیصلے میرٹ کی بنیاد پر کرتے ہیں، بلوچستان میں احساس پروگرام کے موبائل یونٹس چلائیں گے ، جس کی تنخواہ 31500سے کم ہے وہ احساس راشن رعایت پروگرام کے لیے اہل ہے ۔

رکن کمیٹی سینیٹر کرشنا کماری نے خواتین کے فنگرپرنٹس میچ نہ ہونے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ فنگر پرنٹس کا بڑا مسئلہ آرہا ہے، پہلے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے کارڈ میں پیمنٹ آتی تھی— تو لوگ جب مرضی جا کر اپنے پیسے نکال لیتے تھے، اب رش میں جاتے ہیں تو کویڈ کابھی خطرہ ہوتا ہے،زراعت کے شعبے میں کام کرنے والی زیادہ تر خواتین کے فنگر پرنٹس کام نہیں کرتے۔

READ MORE NEWS ARTICLES BELOW

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں