پاکستان کے وہ واحد صدر جس نے کعبہ شریف میں نماز کی امامت کروائی یہ شرف تاریخ میں کبھی کسی اور کو حاصل نہیں ہوا ایمان افروز واقعہ – News1

پاکستان کے وہ واحد صدر جس نے کعبہ شریف میں نماز کی امامت کروائی…. یہ شرف تاریخ میں کبھی کسی اور کو حاصل نہیں ہوا ایمان افروز واقعہ –

پاکستان کی تاریخ میں ایک ایسی یادگار شخصیت بھی گزری ہے جس نے تاریخ کا رخ موڑ دیا ہے۔ اس تاریخ ساز شخصیت کو ضیا ء الحق کے نام سے جانا جاتا ہے…

جنرل محمد ضیاء الحق پاکستان کی فوج کے سابق سربراہ تھے جنھوں نے 1977ء میں اس وقت کے پاکستانی وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت کا تختہ الٹا کر مارشل لا لگایا….

اور بعد ازاں صدارت کا عہدہ سنبھالا۔ وہ تا دم وفات، سپاہ سالار اور صدرات، دونوں عہدوں پر فائز رہے جنرل ضیاء الحق ہی پاکستان کے وہ واحد سربراہ مملکت تھے,,

جنہوں نے صدر مملکت کے عہدے پر فائز رہنے کے باوجود کوئی لمبا چوڑا مفاد حاصل نہیں کیا انہوں نے اسلام آباد میں جو مکان بنوایا تھا وہ بھی بینک سے قرض لے کر بنوایا اور قرض کی قسطیں اپنی تنخواہ سے کٹواتے رہے اور نہ ہی ان کا کوئی بنک بیلنس تھا ۔

جنرل ضیاء الحق کو خانہ کعبہ میں امامت کروانے کا اعزاز اس وقت حاصل ہوا جب عین نماز کے وقت امام کعبہ امامت کے مصلے سے یہ کہتے ہوئے ہٹ گئے کہ مسلمانوں کے امام تو جنرل صاحب آپ ہیں آپ امامت کروائیں وہ جگہ جہاں پر صرف کھڑے ہونے کا خواب دنیا بھر کے مسلمان اپنی آنکھوں میں سجائے بیٹھے ہیں، اچانک اتنا بڑا اعزاز ضیا الحق کی حالت غیر ہو گئی ، قدم لڑکھڑانے لگے، آنسوئوں کی جھڑی تھی کہ رکنے کا نام ہی نہیں لے رہی تھی,,,,

، ہچکیوں اور سسکیوں کے درمیان نماز تو مکمل ہو گئی مگر ہر رکعت میں رکوع اور سجدے کے درمیان یہی دھڑکا لگا رہا کہ کہیں روتے روتے زمین پر نہ جاگریں پھر جب انہوں نے نماز میں قرآن پاک کی تلاوت شروع کی تو آنکھوں سے آنسووں کی جھڑیاں اور ہچکیاں بندھ گئیں جنرل صاحب خود بھی روئے اور ان کی اقداء میں نماز پڑھنے والوں پر بھی رقعت طاری ہوگئی

یہ اعزاز صرف صدر جنرل ضیا الحق کے حصے میں ہی آیا کہ اچانک کعبہ میں نماز عشا میں مسلمانوں کی امامت آپ سے کروائی گئی۔ دنیا میں کوئی شخص ایسانہیں جس کے سب حمایتی ہوں اور مخالف کوئی نہ ہو ۔ جنرل محمد ضیاء الحق کا شمار بھی ایسے ہی انسانوں میں ہوتا ہے لیکن انہوں نے اپنے گیارہ سالہ دور حکومت میں پاکستان اور دنیا کی تاریخ پر ایسے خوشگوار اثرات مرتب کیے ہیں جن کا ذکر کیے بغیر پاکستانی تاریخ مکمل نہیں ہوسکتی

ReAD ALso….

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں