لاہور(ویب ڈیسک) نگوٹھے کا تعلق انسان کے جسم سے کیسا ہے جان کر آپ بھی فرط حیرت میں ڈوب جائیں گے انگوٹھے پر اساتذہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے کیروسے انگوٹھے کی تشخیص کا سبق سیکھا ہے ۔کیونکہ انگوٹھے کا تعلق انسان کے دماغ سے جڑا ہے۔انسان کیا سوچتا ہے،اسکی فطرت کیسی ہے اسکا ویسے تو علم نہیں ہوتا


لیکن انگوٹھے کو پڑھنے والے کافی حد تک کسی بھی انسان کا دماغ سکین کرلیتے ہیں۔ انگوٹھے کے سائز کو دیکھ کر کیرو نے بتایا تھاکہ انسان کا قد چھوٹا بھی ہو لیکن اسکے ہاتھ کی ساخت انتہائی متوازن بھی ہوسکتی ہے۔انگوٹھے کے سائز کا کسی انسان کے قدوقامت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ دماغی طور پر جو افراد کمزور ہوتے ہیں ان کے انگوٹھے کمزورہوتے ہیں ۔ کبھی دو افراد کو باتیں کرتے وقت دیکھئے۔ اگر ان میں کوئی اپنا انگوٹھا چھپانے کی کوشش کر رہا ہو تو سمجھئے انگوٹھا چھوٹا ہو گا یا پتلا ہو گا۔ غیر ترقی یافتہ ہو گا۔ اسی طرح وہ فرد بھی دماغی طور پر کمزور ہو گا۔ اس میں خود اعتمادی کا فقدان ہو گا۔ اپنے پوری طرح اعتماد نہ کر سکے گا۔ ایک اور دلچسپ بات پیش کروں۔ جب کوئی فرد ہاتھ دیکھ رہا ہو تو اس کا انگوٹھا دیکھنا دلچسپ ہوتا ہے۔ ایسا وقت بھی آتا ہے جب ہاتھ پر انگوٹھا اپنی قوت کھو بیٹھتا اور ہتھیلی پر گرجاتا ہے ۔یہ کس چیز کی علامت ہیں ،اسے لازمی مدنظر رکھیں۔کیونکہ یہ انگوتھا تب ہتھیلی پر گرتا ہے ۔جب موت قریب آتی ہے۔ ۲۔ قوتیں جواب دیتی ہیں۔ ۳۔ دلائل کی طاقت نہیں رہتی۔ اگرانگوٹھے میں لرزش اور نقاہت پید اہورہی ہے تو ۱۔ موت قریب تر نہیں ۲ قوتیں بیماری کے اثر سے عارضی طور پر جواب دے رہی ہوں۔ ۳۔ جسم اور دماغ میں دلائل کی قوت باقی ہے؎ اگرانگوٹھے میں لرزش اور نقاہت پید اہورہی ہے تو ۱۔ موت قریب تر نہیں ۲ قوتیں بیماری کے اثر سے عارضی طور پر جواب دے رہی ہوں


۔ ۳۔ جسم اور دماغ میں دلائل کی قوت باقی ہے ۴۔ عارضی علامات آئی ہیں اور گزرنے والی ہیں تو انسان بچ جائے گا۔ چھوٹے، بھدے اور موٹے انگوٹھے ان انگوٹھوں کے حامل افراد میں حیوانی خوموجود ہو گی۔ وہ اپنے کاموں کو حیوانی زور سے حل کرنے کی کوشش کریں گے۔ ان کی عادات میں تحمل نہ ہو گا لمبے اورخوبصورت انگوٹھے:۔ یہ لوگ عادات و اطوار میں زیادہ نفیس ، رکھ رکھاو میں مہذب ، معاملہ فہم، فیصلہ کرنے میں ذہانت سے کام لینے والے اور ظاہری طور و طریق میں روادار ہوں گے۔ اوّل الذ کر کی طرح یہ حیوانی خو کا استعمال نہ کریں گے۔ اچھے انگوٹھے کی نشانیاں ۱۔ یہ قدرے لمبوترا ہوگا لیکن ہتھیلی پر مضبوطی سے قائم ہوگا۔ ۲۔ یہ ہتھیلی پر زاویہ قائمہ نہ بنائے گا۔ ۳۔ یہ ہتھیلی کے زیادہ قریب بھی نہ ہوگا۔ انگوٹھا جو ہتھیلی پر زاویہ قائمہ بنائے ۱۔ اگر انگوٹھا ہتھیلی پر زاویہ قائمہ بنائے تو ایسا فرد انتہا پسند ہو گا۔ دراصل اس فرد میں شخصی آزادی کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہو گا۔ وہ اپنی مرضی کا مالک ہو گا۔ اس لئے باقی معاشرہ کے آداب و رسومات سے دور الگ جا کھڑلاہور(ویب ڈیسک) نگوٹھے کا تعلق انسان کے جسم سے کیسا ہے جان کر آپ بھی فرط حیرت میں ڈوب جائیں گے انگوٹھے پر اساتذہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے کیروسے انگوٹھے کی تشخیص کا سبق سیکھا ہے ۔کیونکہ انگوٹھے کا تعلق انسان کے دماغ سے جڑا ہے۔انسان کیا سوچتا ہے،اسکی فطرت کیسی ہے اسکا ویسے تو علم نہیں ہوتا


لیکن انگوٹھے کو پڑھنے والے کافی حد تک کسی بھی انسان کا دماغ سکین کرلیتے ہیں۔ انگوٹھے کے سائز کو دیکھ کر کیرو نے بتایا تھاکہ انسان کا قد چھوٹا بھی ہو لیکن اسکے ہاتھ کی ساخت انتہائی متوازن بھی ہوسکتی ہے۔انگوٹھے کے سائز کا کسی انسان کے قدوقامت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ دماغی طور پر جو افراد کمزور ہوتے ہیں ان کے انگوٹھے کمزورہوتے ہیں ۔ کبھی دو افراد کو باتیں کرتے وقت دیکھئے۔ اگر ان میں کوئی اپنا انگوٹھا چھپانے کی کوشش کر رہا ہو تو سمجھئے انگوٹھا چھوٹا ہو گا یا پتلا ہو گا۔ غیر ترقی یافتہ ہو گا۔ اسی طرح وہ فرد بھی دماغی طور پر کمزور ہو گا۔ اس میں خود اعتمادی کا فقدان ہو گا۔ اپنے پوری طرح اعتماد نہ کر سکے گا۔ ایک اور دلچسپ بات پیش کروں۔ جب کوئی فرد ہاتھ دیکھ رہا ہو تو اس کا انگوٹھا دیکھنا دلچسپ ہوتا ہے۔ ایسا وقت بھی آتا ہے جب ہاتھ پر انگوٹھا اپنی قوت کھو بیٹھتا اور ہتھیلی پر گرجاتا ہے ۔یہ کس چیز کی علامت ہیں ،اسے لازمی مدنظر رکھیں۔کیونکہ یہ انگوتھا تب ہتھیلی پر گرتا ہے ۔جب موت قریب آتی ہے۔ ۲۔ قوتیں جواب دیتی ہیں۔ ۳۔ دلائل کی طاقت نہیں رہتی۔ اگرانگوٹھے میں لرزش اور نقاہت پید اہورہی ہے تو ۱۔ موت قریب تر نہیں ۲ قوتیں بیماری کے اثر سے عارضی طور پر جواب دے رہی ہوں۔ ۳۔ جسم اور دماغ میں دلائل کی قوت باقی ہے؎ اگرانگوٹھے میں لرزش اور نقاہت پید اہورہی ہے تو ۱۔ موت قریب تر نہیں ۲ قوتیں بیماری کے اثر سے عارضی طور پر جواب دے رہی ہوں


۔ ۳۔ جسم اور دماغ میں دلائل کی قوت باقی ہے ۴۔ عارضی علامات آئی ہیں اور گزرنے والی ہیں تو انسان بچ جائے گا۔ چھوٹے، بھدے اور موٹے انگوٹھے ان انگوٹھوں کے حامل افراد میں حیوانی خوموجود ہو گی۔ وہ اپنے کاموں کو حیوانی زور سے حل کرنے کی کوشش کریں گے۔ ان کی عادات میں تحمل نہ ہو گا لمبے اورخوبصورت انگوٹھے:۔ یہ لوگ عادات و اطوار میں زیادہ نفیس ، رکھ رکھاو میں مہذب ، معاملہ فہم، فیصلہ کرنے میں ذہانت سے کام لینے والے اور ظاہری طور و طریق میں روادار ہوں گے۔ اوّل الذ کر کی طرح یہ حیوانی خو کا استعمال نہ کریں گے۔ اچھے انگوٹھے کی نشانیاں ۱۔ یہ قدرے لمبوترا ہوگا لیکن ہتھیلی پر مضبوطی سے قائم ہوگا۔ ۲۔ یہ ہتھیلی پر زاویہ قائمہ نہ بنائے گا۔ ۳۔ یہ ہتھیلی کے زیادہ قریب بھی نہ ہوگا۔ انگوٹھا جو ہتھیلی پر زاویہ قائمہ بنائے ۱۔ اگر انگوٹھا ہتھیلی پر زاویہ قائمہ بنائے تو ایسا فرد انتہا پسند ہو گا۔ دراصل اس فرد میں شخصی آزادی کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہو گا۔ وہ اپنی مرضی کا مالک ہو گا۔ اس لئے باقی معاشرہ کے آداب و رسومات سے دور الگ جا کھڑا ہو گا۔ ۲۔ اس قسم کے افراد انفرادی طبع کے مالک اور سر پھرے ہوں گے۔ وہ قانونی،سیاسی اور انتظامی مخالفت برداشت نہ کریں گے۔ وہ اپنی طبیعت میں جارح ، لڑاکے اور جابر بھی ہوں گے۔ انگوٹھا جو انگلیوں سے ٹکرائے اگر انگوٹھا بڑا ہو لیکن انگلیوں سے ٹکرائے۔ ان میں آزادی کے جذبہ کا فقدان ہو گا۔ وہ اعصابی طور پر بے چین لیکن حفاظت کو مدنظر رکھنے والے ہوں گے ۔یہ سمجھنا بہت مشکل ہو گا کہ اس قسم کا فرد کس مسئلہ پر سوچ رہا ہے۔

اس کے دل میں کیا ہے یا اس کا آئیندہ قدم کیا ہو گا۔ وہ بڑ بولا نہیں ہو گا بلکہ اس کی طبع اس کے برعکس ہو گی۔ طویل تر انگوٹھا اگر انگوٹھا نارمل سے بڑا ہو تو ایسا فرد اپنی ذہنی صلاحیتوں کو دوسرے افراد میں مد مقابل کو مات دینے میں صرف کرے گا ۔ وہ دوسروں پر رعب رکھے گا۔ اگر دوسروں سے شرکت کر رہا ہو تو دوسروں کا مال خود ہضم کرنا یا دوسروں کے مال پر تجارت کرنا اور بڑا کہلواناپسند کرے گا۔ چھوٹا مگر بھاری انگوٹھا ایسے انگوٹھے کا حامل فرد محتاط ہوتا ہے۔ وہ موقع کا منتظر ہوتا ہے اور وقت آنے پر حملہ آور ہوتا ہے۔ وہ محتاط ہوتا ہے۔ طویل اور بھاری انگوٹھا اس قسم کے فرد میں آزاد روی، آزاد خیالی اور آزادی کردار ہوتی ہے۔ اگر وہ اعلیٰ کردار کا مالک ہے تو اسے خاص عزت و شہرت حاصل ہوتی ہے۔ اس کردار میں قوت ہوتی ہے لیکن ساتھ ہی ساتھ وہ محتاط بھی ہوتا ہے۔ اس میں قوت فیصلہ ہوتی ہے۔ گویا کہہ سکتے ہیں کہ ا۔ طویل اور بھرے ہوئے انگوٹھے والا فرد ذہن ، خوش کردار، کردار میں قوت۔ ب۔ چھوٹا مگر بھاری انگوٹھا: حیوانی قوت کا مظہر ج۔ چھوٹا مگر کمزور انگوٹھا: کمزور طبع صدیو ں سے انگوٹھے کے تین حصے تسلیم کئے گئے ہیں اور تینوں حصے بتدریج مندرجہ ذیل خوبیوں کے مظہر ہیں۔ ا۔ محبت۔۔۔ناخن اس کےمظہر ہوتے ہیں۔ ب۔ فلسفہ ، دلائل ، براہین۔۔۔دوسرا پور اس کا مظہر ہوتا ہے۔ ج۔ فرضی قوت۔۔۔تیسرا پور اس کا اشارہ دیتا ہے


ا ہو گا۔ ۲۔ اس قسم کے افراد انفرادی طبع کے مالک اور سر پھرے ہوں گے۔ وہ قانونی،سیاسی اور انتظامی مخالفت برداشت نہ کریں گے۔ وہ اپنی طبیعت میں جارح ، لڑاکے اور جابر بھی ہوں گے۔ انگوٹھا جو انگلیوں سے ٹکرائے اگر انگوٹھا بڑا ہو لیکن انگلیوں سے ٹکرائے۔ ان میں آزادی کے جذبہ کا فقدان ہو گا۔ وہ اعصابی طور پر بے چین لیکن حفاظت کو مدنظر رکھنے والے ہوں گے ۔یہ سمجھنا بہت مشکل ہو گا کہ اس قسم کا فرد کس مسئلہ پر سوچ رہا ہے۔


اس کے دل میں کیا ہے یا اس کا آئیندہ قدم کیا ہو گا۔ وہ بڑ بولا نہیں ہو گا بلکہ اس کی طبع اس کے برعکس ہو گی۔ طویل تر انگوٹھا اگر انگوٹھا نارمل سے بڑا ہو تو ایسا فرد اپنی ذہنی صلاحیتوں کو دوسرے افراد میں مد مقابل کو مات دینے میں صرف کرے گا ۔ وہ دوسروں پر رعب رکھے گا۔ اگر دوسروں سے شرکت کر رہا ہو تو دوسروں کا مال خود ہضم کرنا یا دوسروں کے مال پر تجارت کرنا اور بڑا کہلواناپسند کرے گا۔ چھوٹا مگر بھاری انگوٹھا ایسے انگوٹھے کا حامل فرد محتاط ہوتا ہے۔ وہ موقع کا منتظر ہوتا ہے اور وقت آنے پر حملہ آور ہوتا ہے۔ وہ محتاط ہوتا ہے۔ طویل اور بھاری انگوٹھا اس قسم کے فرد میں آزاد روی، آزاد خیالی اور آزادی کردار ہوتی ہے۔ اگر وہ اعلیٰ کردار کا مالک ہے تو اسے خاص عزت و شہرت حاصل ہوتی ہے۔ اس کردار میں قوت ہوتی ہے لیکن ساتھ ہی ساتھ وہ محتاط بھی ہوتا ہے۔ اس میں قوت فیصلہ ہوتی ہے۔ گویا کہہ سکتے ہیں کہ ا۔ طویل اور بھرے ہوئے انگوٹھے والا فرد ذہن ، خوش کردار، کردار میں قوت۔ ب۔ چھوٹا مگر بھاری انگوٹھا: حیوانی قوت کا مظہر ج۔ چھوٹا مگر کمزور انگوٹھا: کمزور طبع صدیو ں سے انگوٹھے کے تین حصے تسلیم کئے گئے ہیں اور تینوں حصے بتدریج مندرجہ ذیل خوبیوں کے مظہر ہیں۔ ا۔ محبت۔۔۔ناخن اس کےمظہر ہوتے ہیں۔ ب۔ فلسفہ ، دلائل ، براہین۔۔۔دوسرا پور اس کا مظہر ہوتا ہے۔ ج۔ فرضی قوت۔۔۔تیسرا پور اس کا اشارہ دیتا ہے