کامران اکمل نے پاکستان ٹیم میں واپسی کا خواب دیکھنا چھوڑ دیا ہے۔ کرکٹ پاکستان کو انٹرویو میں کامران اکمل نے کہا کہ میں اب ملک کی نمائندگی کا نہیں سوچ رہا، محمد رضوان نمبر ون وکٹ کیپر بیٹر اور بڑی محنت سے اس مقام تک پہنچے ہیں، انھیں ہر فارمیٹ میں بھرپور موقع دیاجائے۔

انھوں نے کہا کہ ابھی میری ریٹائرمنٹ کا وقت نہیں آیا، جب محسوس کیا کہ پہلے جیسی فٹنس اور فارم نہیں رہی تو محمد حفیظ کی طرح پی سی بی کو اعتماد میں لے کر فیصلہ کروں گا، ابھی 2، 3 سال تک مزید کھیلنے کی خواہش ہے۔

پی ایس ایل ڈرافٹ کی سلور کیٹیگری میں منتخب ہونے کے بعد پہلے انکار اور پھر اقرار کرنے کے سوال پر تجربہ کار وکٹ کیپر نے واضح کیا کہ پشاورزلمی نے ہمیشہ مجھے سپورٹ کیا،

اب بھی اسی جذبے اور محنت سے کھیلوں گا، 6سال میں ایک فائنل جیتنا اور4فائنل کھیلنا اس بات کا ثبوت ہے کہ ہمارا کمبی نیشن زبردست ہے، وہاب ریاض بڑے اچھے طریقے سے قیادت کررہے ہیں،

انضمام الحق کے صدر بننے سے نوجوان بیٹرز کو زیادہ فائدہ ہوگا۔ پی ایس ایل میں زیادہ پیسہ دیں گے تو غیرملکی کھلاڑی بھی کھیلنے کو ترجیح دیں گے، اگر پاکستان اور بھارت کی کرکٹ سیریز بحال ہوئی تو اس سے مجموعی طورپر کرکٹ کو بہت فائدہ ہوگا۔