لاہور(نیوز ڈیسک) ہمیشہ ہی لوگ کہتے ہیں کہ کام نہیں ہے، مہنگائی بڑھ گئی ہے تو گزارا کیسے کریں مگر آج ہم اپکو کو ایک ایسے نوجوان سے ملوانے جا رہے ہیں جس نے اب تک 35 ہزار لوگوں کو نوکریاں دیں ہیں….

۔اس خبر سے متعلق معلومات ہم نے آصف جٹ صاحب کے فیس بک پیج سے حاصل کیں ہیں۔اس شخص کا نام ہے عزیر انور جو کہ لاہور کا رہائشی ہے، یہ خود بھی پہلے بہت سے تعلیمی اداروں میں فزکس کا مضمون پرھا چکے ہیں لیکن اب سستے اور معیاری کپڑوں کی دوکان کے ملاک ہیں….

۔اور انکا تمام پاکستانیوں کو چیلنج ہے کہ اب کوئی غریب نہیں رہ سکے گا بس ان کے ساتھ جوڑیں اور باعزت طریقے سے روزی کمائیں۔ان کی یہ دوکان عدنان گارمنٹس کے نام سے کچا جیل روڈ ، چونگی امر سدھو ، لاہور میں واقع ہے۔ یہ کرتے یہ ہیں کہ اگر کسی شخص کے پاس کپڑے سینے کا ہنر ہے تو وہ ان کے پاس آ کر درزی کی نوکری کرے…..

۔اور اگر کوئی سوشل میڈیا سنبھال سکتا ہے تو وہ گھر بیٹھے لیڈیز سوٹ کی تصاویر کو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرے اور آرڈر ہمیں بک کروائیں تو کم از کم 2 سے 3 ہزار دن میں کما سکتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ آج جو لوگ ان کے ساتھ کسی نہ کسی طریقے سے کام کر رہے ہیں انہیں یہ ہرو روز ایزی پیسہ، جیز کیش کے زریعے رات کو انہیں ان کے دن کی جتنی دیہاڑی یا کمیشن بنتا ہے

وہ بھیج دیتے ہیں۔ایک اور سب سے اچھی بات ان کی یہ ہے کہ یہاں آپکو دلہن کے پہننے کے کپڑے بھی انتہائی سستے داموں مل سکتے ہیں۔جیسا کہ مہندی، مایوں کا جوڑا 12 سو میں، اگر کوئی خاتون دفتر میں ملازمت کرتی ہے تو اسے ایک فراک 150 سے 200 سو میں اور پورا 2 پیس سوٹ 500 میں بھی مل سکتا ہے…

۔اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ اس قدر سستے جوڑے مل جانا کیسے ممکن ہے؟ تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے پاس کوئی عام درزی عورتیں یا مرد نہیں بلکہ وہ لوگ ہیں جو کچھ الگ سوچتے ہیں

، کہ کام میں جدت کیسے لائی جائے۔مثلاََ بیڈ شیٹ کے اچھے بچے ہوئے پیسز کو جوڑ کر ایک انتہائی خوبصورت انداز میں فراک، قمیغ بنا دیتے ہیں جو کوئی ماہر درزی بھی پہچان نہیں سکتا۔اس کے علاوہ مارکیٹ سے سستے داموں معیاری کپڑے خرید کر یہ پھر کپڑے بناتے ہیں جس کی وجہ سے یہ اتنے سستے پڑتے ہیں۔آخر میں ہم آپکو یہ بھی بتاتے جائیں کہ جس کو بھی ان سے کپڑے منگوانے ہوں، کپڑے سینے کیلئے آئیڈیاز چاہیے ہوں یا پھر ان کے سا تھ مل کر کاروبار کرنا ہو تو وہ انکے اس نمبر پر کا ل کر سکتا ہے۔

READ MORE ARTICLES..