’’پارٹی تباہ ہوسکتی ہے اگر۔۔۔۔‘‘ پرویز خٹک ایک مرتبہ پھر بول پڑے، بڑے خدشے کا اظہار کر دیا – PAKISTAN PRESS

’’پارٹی تباہ ہوسکتی ہے اگر…. پرویز خٹک ایک مرتبہ پھر بول پڑے، بڑے خدشے کا اظہار کر دیا –

لوئر دیر (نیوز ڈیسک )وزیر دفاع اور تحریک انصاف کے صوبائی صدر پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پارٹی میں دھڑے بندی پارٹی کو تباہ کرسکتی ہے، جس کسی نے ٹکٹوں کی تقسیم میں پارٹی کا فیصلہ نہ مانا تو ان کو سبق سکھائیں گے، ,,

اگر آئندہ یہ نظام رہا تو کبھی بھی الیکشن میں حصہ نہیں لیں گے، آئندہ انتخابات میں رشتہ داروں کو پارٹی ٹکٹ نہیں دیا جائے گا۔ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ مارچ میں ہونے ہوالے بلدیاتی انتخابات ہر صورت جیتنا ہے۔…

پرویز خٹک نے کہا کہ نوشہرہ میں ان کا مقابلہ اپنے بھتیجےسے تھا، درمیان میں جمعیت علماء اسلام کا مولوی نکل آیا۔وزیر دفاع نے کہا کہ اگر آئندہ یہ نظام رہا تو کبھی بھی الیکشن میں حصہ نہیں لیں گے، آئندہ انتخابات میں رشتہ داروں کو پارٹی ٹکٹ نہیں دیا جائے گا۔…

پرویز خٹک نے کہا کہ جو امیدوار مقابلہ کرسکتے ہوں ان کو ٹکٹ دیں گے، اس مرتبہ الیکشن ہار گئے تو پارٹی اور عمران خان کو شدید نقصان پہنچے گا۔خیال رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے وزیر دفاع پرویز خٹک کی تنقید پر کہا کہ مجھے بلیک میل نہ کرو,,

، ووٹ نہیں دینا تو نہ دو، اگر آپ مجھ سے مطمئن نہیں تو کسی اور کو حکومت دے دیتا ہوں، مجھے حکومت کرنے کا کوئی شوق نہیں، میرے کوئی کارخانے نہیں ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق منی بجٹ پر اجلاس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں حکومتی اتحادی جماعت ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے ٹیکس منی بجٹ میں ترامیم پر گفتگو ہوئی،,,

ایم کیو ایم کے ارکان کا کہنا تھا کہ بنیادی اشیاء ضروریہ پر ٹیکس نہ لگائیں۔ جس پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمیں عوام کی مشکلات کا اندازہ ہے، کوئی ایسا اضافی ٹیکس نہیں لگائیں گے جس سے عوام پر بوجھ پڑے۔ اجلاس میں وزیراعظم اور پرویز خٹک آمنے سامنے ہوگئے، پرویز خٹک تین دفعہ اپنی نشست پر کھڑے ہوئے اور انہوں نے شوکت ترین اور حماد اظہر پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حماد اظہر کو گیس اور بجلی کا مسائل کا علم ہی نہیں، شوکت ترین مجھے کابینہ میں بھی مطمئن نہیں کرسکے…

۔ وزیردفاع پرویز خٹک نے وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے غیر منتخب لوگوں کو آس پاس بٹھایا ہوا ہے، آپ کو وزیراعظم ہم نے بنوایا ہے، گیس بجلی ہم پیدا کرتے ہیں اور پس بھی ہم رہے ہیں، خیبرپختونخوا میں گیس پر پابندی ہے، اگر آپ کا یہی رویہ رہا تو منی بجٹ پر ہم آپ کو ووٹ نہیں دے سکیں گے۔ شدید تنقید پر وزیراعظم عمران خان کو بھی غصہ آیا…

اور انہوں نے وزیردفاع کو سخت لہجے میں جواب دیا کہ مجھے بلیک میل نہ کرو، ووٹ نہیں دینا تو نہ دو، اگر آپ مجھ سے مطمئن نہیں تو کسی اور کو حکومت دے دیتا ہوں، مجھے حکومت کرنے کا کوئی شوق نہیں، میرے کوئی کارخانے نہیں ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ پرویز خٹک کی تنقید پر وزیراعظم عمران خان اجلاس سے اٹھ کر جانے لگے۔ اجلاس میں رکن اسمبلی نور عالم نے بھی سخت سوالات کئے اور کہا کہ کیا اسٹیٹ بینک کی خود مختاری سے سلامتی کے ادارے تو متاثر نہیں ہوں گے، کیا ہم سلامتی اداروں کے اکاؤنٹ کی تفصیلات بھی آئی ایم ایف کو دیں گے..

۔ جس پر وزیراعظم نے جواب دیا کہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ملکی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، سلامتی اداروں کا تحفظ ہر صورت یقینی اور پہلی ترجیح ہے۔ نور عالم نے دوبارہ کہا کہ ہمیں حلقوں میں لوگ کہتے ہیں گیس بجلی پانی دیں، کیا منی بجٹ سے ہمیں گیس پانی بجلی ملے گا۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیردفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ٹی وی دیکھ کر حیران ہو گیا کہ اتنا بڑا طوفان کھڑا کردیا گیا ہے، آپ لوگوں نے اتنا بڑا ہنگامہ کر دیا، میڈیا کو کہتا ہوں اس کو روکے، میں سگریٹ پینے باہر گیا تھا، ہمارے صوبے میں گیس کا مسئلہ ہے، میرا سوال تھا ہماری گیس کی سکیمیں نہ روکی جائیں، ہماری اندرونی باتیں ہیں، پارٹی میں ہر طرح کی بات ہوتی ہے، ہم نے کوئی سخت بات نہیں کی، درخواست کی ہے کہ اسکیمیں نہ روکی جائیں، میں وزیراعظم کے خلاف نہیں، نہ ہو سکتا۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے پرویز خٹک کو اپنے چیمبر میں طلب کرلیا اور پرویز خٹک سے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں ہونے والی گفتگو پر بات چیت کی، اس دوران وفاقی وزیر عمر ایوب بھی موجود تھے۔

Read more artisticles…

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں